ویب ڈیسک: پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ملک میں پٹرول کے شدید بحران کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں فقط 8 دن کا پٹرول رہ گیا ہے۔ حکومت کو بروقت خبردار کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت نے بروقت اقدامات نہ کئے تو ملک میں پٹرول کا شدید بحران پیدا ہوگا۔
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈی والا کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس وقت ملک میں فقط 8 دن کا پٹرول رہ گیا ہے۔ حکومت کو بروقت خبردار کرنا چاہتے ہیں، حکومت نے بروقت اقدامات نہ کئے تو ملک میں پٹرول کا شدید بحران پیدا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ حکومتی فیصلوں اور ناقص پالیسیوں کے باعث آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی مشکلات بڑھ گئیں ہیں۔ حکومت آئل کمپنیز کو آن بورڈ لے اور انکے تمام تحفظات دور کرے، حکومت یونہی خاموش تماشائی بن کر بیٹھی رہی تو ملک کو شدید بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ادھر ملک میں ڈیزل کی کمی سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر شوکت ترین نے کہا ہے کہ ہمارے پاس 34 دن کا ڈیزل اسٹاک ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم نے بھی ملک میں ڈیزل کے بحران کا خدشہ ظاہر کر تے ہوئے حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس چیئرمین محمد عبدالقادر کی زیر صدارت اسلام باد میں ہوا جس میں انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرکے حکومت مارچ میں 30ارب روپے کا بوجھ برداشت کر رہی ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل 100 ڈالر تک بھی رہا تو حکومت کو اپریل میں بھی 20ارب روپے تک مزیدبوجھ برداشت کرنا پڑ سکتا ہے۔
عبد القادر نے کہا کہ پیٹرولیم ڈویژن ابھی سے صورت حال کو سنبھالے ، ملک میں ڈیزل نہ ملنے کی شکایات ہیں، تاہم انہوں نے ہدایت کی کہ بار بار غلطیوں کو نہ دہرایا جائے، سردیوں کیلئے ایل این جی حصول کی ابھی سے پلاننگ کی جائے ۔