( سعید احمد سعید ) وزارت ریلوے نے کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر اپ اور ڈوان کی مزید 22 مسافر ٹرینیں بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، ٹرینیں 25 مارچ سے غیر معینہ مدت کے لیے بند ہوں گئیں۔
کورونا وائرس کے اثرات ٹرین آپریشن پر بھی پہنچنے لگے، گزشتہ روز 12 ٹرینیں بند کرنے کے بعد وزارت نے مزید 22 ٹرینیں بھی بند کر دیں۔ ٹرینوں کی بندش کے حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا جو 25 مارچ سے بند ہوں گئیں، غیر معینہ مدت کے لیے بند ہونے والی ٹرینوں میں لاہور اور کراچی کے مابین چلنے والی جناح ایکسپریس، لاہور اور ملتان کے مابین چلنے والی موسیٰ پاک، لاہور اور فیصل آباد کے مابین چلنے والی فیصل ایکسپریس، راولپنڈی اور کراچی کے مابین چلنے والی سر سید ایکسپریس، کوئٹہ اور کراچی کے مابین چلنے والی بولان میل شامل ہیں۔
اسی طرح کوٹری اور روہڑی کے مابین چلنے والی موئنجودڑو، راولپنڈی اور ملتان کے مابین چلنے والی تھل ایکسپریس، میرپورخاص اور ۔کھوکھروپار کے مابین چلنے والی ماروی ایکسپریس، سرگودھا اور لالہ موسی کے مابین چلنے والی چناب ایکسپریس، ملتان اور فیصل آباد کے مابین چلنے والی فیصل آباد ایکسپریس اور حیدرآباد اور بدین کے درمیان چلنے والی سمن سرکار شامل ہیں۔
ٹرینوں کی بندش کے حوالے سے وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث ریلوے نے چونتیس ٹرینوں کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے، ہمارے مسافروں کی تعداد روزانہ 2 لاکھ سے کم ہو کر ایک لاکھ ساٹھ ہزار تک پہنچ گئی ہے، اس وقت ایک سو چونتیس ٹرینیں چل رہی ہیں جن میں 34 بند کر دی ہیں۔ اب سو مسافر ٹرینیں ٹریک پر چلا کریں گی اور بارہ سے پندرہ ٹرینیں فریٹ ٹرینیں معمول کے مطابق چلیں گی۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ مسافر منزل مقصود پر جانے کے لئے بند ہونے والی ٹرینوں کے بجائے کسی بھی ٹرین سے واپس جا سکتے ہیں یا ٹکٹیں ری فنڈ کروا سکتے ہیں۔
اب تک ریلوے نے بند ہونے والی ٹرینوں کے آٹھ کروڑ روپے ری فنڈ کر دئیے ہیں، ریلوے نے اسٹیشنوں پر کورونا وائرس سے بچنے کے لئے صفائی کے انتظامات سخت کر دئیے ہیں مسافروں کے معیار پر پورا اترنے کی کوشش کررہے ہیں۔