سمارٹ کارڈ کے منتظر شہریوں کیلئے بری خبر

سمارٹ کارڈ کے منتظر شہریوں کیلئے بری خبر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی ساہی ) شہری لاکھوں مالیت کی کار رجسٹرڈ کروائیں لیکن ثبوت کوئی بھی نہیں کیونکہ رجسٹریشن کارڈ دستیاب نہی، سمارٹ کارڈ کا میٹریل موجود نہ ہونے کی وجہ سے فیکٹری میں کارڈ بننا بند ہوگئے۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں ساڑھے 7 لاکھ شہریوں کو فیس جمع کروانے کے باوجود کارڈز التوا کا شکار ہوگئے۔

لاہور سمیت پنجاب بھر میں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں رجسٹرڈ ہوتی ہیں، جس سے محکمہ ایکسائز کو کروڑوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے لیکن شہری جس مقصد کیلئے رقم ادا کرتے ہیں وہ پورا نہیں ہورہا۔ شہریوں کو گاڑی کی شناخت کیلئے جاری کیا جانیوالا رجسٹریشن کارڈ کا اجرا نہیں ہو رہا۔ شہریوں کی جانب سے بار بار شکایات کی گئیں لیکن ڈلیوری ٹھیک نہیں ہو سکی۔

ساڑھے سات لاکھ سے زائد شہری اب بھی فیس جمع کروانے کے باوجود کارڈ سے محروم ہیں۔ ایکسائز حکام کے مطابق اب پرنٹنگ کا میٹریل ختم ہونے کی وجہ کارڈز تاخیر کا شکار ہیں اور جولائی کے اختتام پر میٹریل کی سپلائی ہوگی جبکہ اس پراجیکٹ کے آغاز پر حکومت نے 48 گھنٹوں میں کارڈ گاڑی مالک تک پہنچانے کا وعدہ کیا تھا۔

دوسری جانب لاہوریوں نے ٹریفک سگنل توڑنے کی عادت نہ چھوڑی، شہرمیں کیمروں سے مانیٹرنگ اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کے لیے وارڈنز کی موجودگی بھی شہریوں کے مزاج کو نہ بدل سکی۔ پہلےساڑھے پانچ ماہ میں سیف سٹی اتھارٹی نے 6 لاکھ 16 ہزار سے زائد چالان جاری کردیئے۔

شہر میں روزانہ لاکھوں کی تعداد میں گاڑیاں سڑکوں پر رواں دواں رہتی ہیں، ٹریفک کی روانگی بہتر بنانے کے لیے مینول کے ساتھ ساتھ کیمروں سے بھی مانیٹرنگ کا عمل جاری ہے، لیکن شہری پھر بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے باز نہیں آتے۔

سیف سٹی کے اعداد وشمار کے مطابق پہلے ساڑھے پانچ ماہ کے دوران 3 لاکھ 40 ہزار گاڑیوں اور 2 لاکھ 58 ہزار موٹرسائیکل و رکشوں اور 9 ہزار کمرشل گاڑیوں کو چالان بھیجےگئے۔

جس کے نتیجے میں 4 کروڑ 22 لاکھ 76 ہزار 400 جرمانہ قومی خزانے میں جمع کرایا گیا جبکہ گزشتہ سال 25 کروڑسے زائد جرمانے کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی گئی۔ مشکلات سے بچنے کے لیے شہری مقررہ تاریخ تک ای چالان کی ادائیگی یقینی بنائیں۔