(مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اس سال کے اختتام تک کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کے لاکھوں نسخے تیار ہو سکیں گے اور یہ ایسے مریضوں کو دیئے جائیں گے جن کی حالت بہت تشویشناک ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ابھی تک اس وائرس کے خلاف کوئی ویکسین دریافت نہیں ہوئی تاہم عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی چیف سائنسدان سومیا سوامناتھن نے کہاکہ اس وقت ماہرین اس ویکسین کی تیاری کے حوالے سے 200 سے زائد امکانات پر کام کر رہے ہیں، ان کے مطابق تقریباً دس ایسی ویکسینز ہیں جن کا کورونا وائرس کے مریضوں پر ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں پرامید ہوں، مجھے اس حوالے سے مکمل یقین ہے کہ یہ ویکسین سامنے آئے گی۔
خیال رہے کہ ویکسین کی تیاری ایک مشکل مرحلہ ہے، یہ بہت سی غیر یقینی صورتحال کے بعد سامنے آتی ہے، تاہم اچھی بات یہ ہے کہ ہمارے پاس بہت سی ویکسین موجود ہیں اور ایسے پلیٹ فارمز بھی ہیں کہ اگر پہلا یا دوسرا تجربہ ناکام بھی ہو گیا تو ہمیں حوصلہ نہیں ہارنا چاہیئے، ہمیں کوشش ترک نہیں کرنی چاہیئے۔
عالمی ادارہ صحت کی سائنسی ٹیم کی سربراہ کا کہنا تھاکہ اگر ہماری قسمت اچھی ہوئی تو اس سال کے اختتام تک ایک یا دو کامیاب سائنسدان ویکسین کے ساتھ سامنے آئیں گے۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلوروکوین کے کورونا وائرس کے ممکنہ علاج کے استعمال کے لیے اس پر کی جانے والی تحقیق روک دی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اقوامِ متحدہ کی صحت کی ایجنسی نے کہا کہ حالیہ نتائج سے سامنے آیا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوین کی وجہ سے ہسپتالوں میں موجود کوویڈ 19 کے مریضوں کی شرح اموات میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے۔