(شاہد ندیم سپرا) لیسکو سمیت بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں میں کنٹریکٹ پر تعینات افسران و ملازمین کے مستقل ہونے کی آخری امید بھی دم توڑ گئی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ریگولر کرنے کیلئے مزید ایک کمیٹی بنانے پر انجینئر زاور ملازمین میں مایوسی پھیل گئی۔
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی میں افسران و ملازمین کو کنٹریکٹ پر تعینات کیا گیا ہے تاہم چار سال کا وقت گزرنے کے باوجود انہیں مستقل نہیں کیا جا سکا، ملازمین کا کیس وفاقی کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں رکھا گیا تو ریگولر ہونے کی اُمید ظاہر ہوئی، تاہم کابینہ کے اجلاس میں بھی ایجنڈا پر کوئی خاص کام نہ ہو سکا، وزیر اعظم عمران خان نے مزید ایک کمیٹی بنا کر سفارشات مانگ لی ہیں، کمیٹی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کیلئے سفارشات پیش کرے گی اور ان سفارشات کی روشنی میں ملازمین کو مستقل کرنےیا نہ کرنے کا فیصلہ ہوگا.
لیسکو میں مجموعی طور پر 4700 ملازمین کو 4 سال قبل کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا تھا اور کارکردگی کی بنیاد پر ملازمین کو ریگولر کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی تاہم چار سال گزرنے کے باوجود ملازمین کے مستقبل کا فیصلہ نہیں ہوسکا، ملک کے سب سے بڑے فارم پر بھی انجینئرز اور ملازمین کی شنوائی نہ ہو سکی جس کی وجہ سے ان میں مایوسی پائی جا رہی ہے۔