سائفر کامعاملہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، 14 سال تک سزا ہو سکتی ہے، وزیر قانون

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: سائفر کامعاملہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے. سائفر کو پبلک کرنے کی سزا 14سال تک ہوسکتی ہے.انکوائری کو کریمنل کارروائی میں تبدیل کرنے کافیصلہ ایف آئی اے کو  کرناہے۔ یہ باتیں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے گزشتہ روز سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے میجسٹریٹ کے روبرو بیان پر اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئےکہیں۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ سائفر  کو پبلک کیا جاسکتا ہے نہ کسی کے ساتھ شیئر کیا جا سکتا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر اپنی تحویل میں لیا،جلسے میں لہرایا، اورمتعلقہ ادارے کو واپس نہیں کیا۔ سائفرمعاملہپر تحقیق لاہورہائیکورٹ کے حکم امتناع کے باعث التوا کا شکار ہوئی، وفاقی حکومت نے یہ معاملہ ایف آئی اے کو بھیجا تھا، سابق وزیراعظم نے جواب دینے کے بجائے طلبی کو چیلنج کر دیا تھا، لاہور ہائیکورٹ کا اسٹے آرڈر وفاقی حکومت کی درخواست پر ختم ہوا. چیئرمین پی ٹی آئی کو ایف آئی اے نے 25جولائی کو بلایا ہے۔

وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا۔  سائفر کیا تھا اور اس میں کیا کھیل کھیلا گیا یہ اب کوئی راز نہیں رہا۔ سابق وزیراعظم کا کھیل تو کامیاب نہ ہو سکا لیکن ملک معیشت اور اداروں کو نقصان پہنچایا گیا۔ ملکی اداروں کو جو نقصان پہنچایا گیا وہ سنگین ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سائفر سابق وزیراعظم نے تحویل میں لیا اور کبھی نہیں لوٹایا، بے دریغ طریقے سے قومی سلامتی کو پس پشت ڈال کر سائفر استعمال کیا گیا۔