ویب ڈیسک:پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
سابق وزیراعظم سے سابق صدر پاکستان نے سوال کیا کہ ہماری وزارتِ اعلیٰ اور عمران خان کی وزارتِ اعلیٰ میں کیا فرق تھا؟ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے پرویزالہٰی کو وزارتِ اعلیٰ کی پیشکش پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی مشاورت کے بعد کی تھی۔
شریک چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہماری وزارت کی آفر قبول کرنے کے بعد عمران خان کی پیشکش کیوں قبول کی؟انہوں نے یہ بھی کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کو آفر کے وقت آپ کی گارنٹی تھی، ہم آپ سے پی ڈی ایم کی مشاورت سے پیشکش لے کر آئے تھے۔
اس موقع پر چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ پرویزالہٰی نے پہلے مشاورت کی تھی تب انہیں آفر دی گئی تھی، عمران خان کی آفر کے بعد مجھ سے پرویز الہٰی نے مشورہ نہیں کیا تھا۔
آصف زرداری نے کہا کہ آپ سے کل پھر ملاقات ہوگی، ملک و قوم کے مفاد میں فیصلے کریں گے۔اس موقع پر چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ ہمیں دکھ ہے کہ چوہدری شجاعت، پرویز صاحب کو وزیراعلیٰ بنانے کی ہامی بھر چکے تھے، پھر انہیں عمران خان کی آفر قبول نہیں کرنا چاہیے تھی۔