پنجاب اسمبلی کی عمارت میں توسیع کا منصوبہ اعتراضات کی بھینٹ چڑ گیا

پنجاب اسمبلی کی عمارت میں توسیع کا منصوبہ اعتراضات کی بھینٹ چڑ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی رامے) پنجاب اسمبلی کی عمارت میں توسیع کا 14 سالہ پلان اعتراضات کی بھینٹ چڑھ گیا، صوبائی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی پری میٹنگ میں عمارت کی توسیع کا پی سی ون مسترد کردیا گیا۔

پنجاب اسمبلی کی عمارت میں توسیع کا منصوبہ تاحال جوں کا توں ہے، حکومت کی جانب سے اسمبلی کی توسیع کو بروقت مکمل کرنے کے احکامات کے باوجود پی اینڈ ڈی بورڈ نے ایس ای بلڈنگ لاہور ڈویژن عصمت شریف کے پیش کیے گئے، منصوبے پر تحفظات کے بعد مسترد کردیا۔

 ناقص منصوبہ بندی پر پی اینڈ ڈی بورڈ نےابتدائی منظوری دینے سے انکار کردیا، اجلاس میں ایس ای بلڈنگ کو بہتر منصوبہ بندی کیساتھ پنجاب اسمبلی کی توسیع کا پی سی ون بنانے کا حکم دیا گیا اور منصوبے میں ترامیم اور میٹریل ریٹ کم کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں, دوسری جانب اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی عمارت پر اجرا شدہ بجٹ پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

دستاویزات کے مطابق 25 کروڑ 34 لاکھ روپے کے فنڈز جاری ہوئے اور 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، جبکہ سرکاری آن لائن پورٹل پر صرف 9 کروڑ کے اخراجات دکھائے گئے۔

نئے مالی سال میں پنجاب اسمبلی کی توسیع پر لاگت تخمینہ ایک ارب لگایا گیا ہے جبکہ 20 کروڑ روپے رواں مالی سال میں خرچ ہوں گے، حکام کے مطابق پنجاب اسمبلی کی توسیعی عمارت 31 نومبر 2020 میں مکمل ہوگی۔

Sughra Afzal

Content Writer