این اے 83 اور 85 کے آزاد امیدوار کی تاریخ وفات کا تنازعہ، الیکشن کمیشن نے رپورٹ طلب کر لی

NA 83, NA 85 Election postponed, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: این اے 83 اور این اے 85 میں امیدوار کی وفات کس تاریخ کو ہوئی، الیکشن کمیشن نے وفات پانے والے امیدوار صادق علی  کی تاریخ وفات سے متعلق ڈی آر او سرگودھا سے رپورٹ طلب کر لی۔ اس رپورٹ کی روشنی مین الیکشن کمیشن طے کرے گا کہ این اے 83 اور این اے 85 مین الیکشن کملتوی کرنے کا فیصلہ صحیح ہے یا نہیں۔

صوبائی الیکشن کمشنر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سرگودھا سے رپورٹ حاصل کر کے الیکشن کمیشن کو  رپورٹ بھجوائیں گے۔ رپورٹ میں امیدوار کی مصدقہ تاریخ وفات سے متعلق معلومات طلب کی گئیں ہیں۔

الیکشن کمیشن رپورٹ کا جائزہ لے  کرسرگودھا میں ملتوی ہونے والے انتخابات کے حوالے سے ازسر نو جائزہ لے گا۔

امیدوار صادق علی کی وفات کے باعث 2 حلقوں میں انتخابات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ انتخابات ملتوی ہونے کے بعد مذکورہ حلقوں مین سے ایک  میں مسلم لیگ نون کے امیدوار محسن شاہ نواز رانجھا نے الزام عائد کیا ک وفات پانے والے امیدوار صادق علی درحقیقت 2 جنوری کو  فوت ہوئے تھے۔  محسن رانجھا نے امیدوار کی غلط تاریخ انتقال بتانے پر فراڈ کا مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا تھا۔

آزاد امیدوار صادق علی کی وفات کے بعد حلقہ این اے 83 اور این اے 85 کے انتخابات دو روز قبل ملتوی کئے گئے۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سرگودھا کو صادق علی کی 15 جنوری کو وفات کا سرٹیفیکیٹ پیش کیا گیا۔ انتخابی قوانین کے مطابق امیدواروں کی حتمی فہرست جاری ہونے کے بعد اس فہرست میں شامل کوئی امیدوار فوت ہو جائے تو الیکشن ملتوی ہو جاتا ہے۔

سرگودھا میں آزاد امیدوار صادق علی کی وفات کے باعث این اے تراسی اور پچاسی میں الیکشن ملتوی ہونے پر تنازع اس وقت پیدا ہوا جب دوسرے امیدوار محسن شاہنواز رانجھا اورڈاکٹر ذوالفقار بھٹی آزادامیدوار صادق علی کی وفات س کے وقت کے متعلق مبینہ جعل سازی کے متعلق اہم حقائق سامنے لے آئے۔ انہوں نے امام مسجد چک 142 جنوبی کے اس امام مسجد کا  کا بیان حلفی پیش کر دیا جہنوں نے صادق علی کی دو جنوری کو وفات کے بعد 3 جنوری کو ان کا جنازہ پڑھایا تھا۔صادق علی کا جنازہ پڑھانے والے مولوی نے بیان میں کہا ہے کہ صادق علی کا 15جنوری والا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جعلی ہے۔مولوی صاحب کا کہنا تھا کہ آزاد امیدوار صادق علی کا 2 جنوری کو انتقال ہوا تھا اور اس کا 3 جنوری کو نماز جنازہ میں نے خود پڑھایا تھا جبکہ صادق علی کی تدفین 3 جنوری کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں ہوئی تھی۔

محسن رانجھا نے کہا ہے کہ دونوں حلقوں میں الیکشن ملتوی کرانےکی سازش بے نقاب ہوگئی، 2جنوری کو فوت ہونے والےشخص کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ 15 جنوری کاکیسےبن سکتا ہے۔

محسن رانجھا کا  کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے انکوائری لگا دی ہے جلد فیصلہ ہوگا اور الیکشن ہرصورت ہونگے،سازشی عناصر کو کٹہرے میں لاؤں گا۔