سرکاری پراپرٹی پر 50 سے زائد نجی ادارے قابض، سٹی 42 کا انکشاف

سرکاری پراپرٹی پر 50 سے زائد نجی ادارے قابض، سٹی 42 کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

راؤ دلشاد: بہتی گنگا میں کئی پارٹیوں نے ہاتھ دھولیے، شاہراہ قائداعظم پر اربوں مالیت کی قیمتی سرکاری اراضی کی نجکاری کیوں نا ہوسکی، سٹی فورٹی ٹو نے کھوج لگا لیا، پرکشش سرکاری پراپرٹی پبلک موٹرز پر 50 سے زائد نجی اداروں اور بااثر شخصیات کا کے قابض ہونے کا انکشاف۔        

 پرکشش اور قیمتی سرکاری پراپرٹی پر غیر قانونی قبضے کا انکشاف ہوا ہے، پرکشش سرکاری پراپرٹی پبلک موٹرز پر 50 سے زائد نجی اداروں اور بااثر شخصیات کا کے قابض ہیں شاہراہ قائداعظم پر اربوں مالیت کی قیمتی سرکاری اراضی کی نجکاری کیوں نا ہوسکی سٹی فورٹی ٹو نے نجکاری کے لیے آکشن کی ناکامی کا کھوج لگا لیا۔

سرکاری پراپرٹی پر غیر قانونی قبضہ کے باعث نجکاری کمیشن پراپرٹی کو نیلام نا کرسکا، قابضین کو سات روز میں خالی کرنے کے نوٹسز جاری کردئیے گئے، 87 شاہراہ قائداعظم پر ریپبلک موٹرز پراپرٹی کی 41 کنال 12 مرلہ 50 سے زائد نجی ادارے قابض ہیں قیمتی و پرکشش پراپرٹی کی ایک سائیڈ پر 87 مال روڑ تو دوسری سائیڈ پر 4 لارنس روڑ ہے۔

 سرکاری دستاویزات کے مطابق ورٹیکس ریوسورس انٹرنیشنل اور شیخ اہتشام الحق اے وائے موٹرز قابض ہیں، ایم ایس باؤنڈڈ لیبرلبریشن فرنٹ، فرنیچر پاکستان اور انسٹیٹیوٹ آف الیکٹریکل انجنیئرنگ قابض ہیں میسرزمحمد جاوید، محبوب الہی، خواجہ خوشنود، انٹر ہون پرائیویٹ لمیٹڈ قابص ہیں منصور حسین، بابر تجمل، عمران تجمل، آئی ٹی موٹر سروس اسٹیشن، لیاقت حسین قابض ہیں شاہد وحید، نذیر احمد سمیت دیگر بینکس، اداروں اور شخصیات قابض ہیں۔

Shazia Bashir

Content Writer