شادی کرنے پر دھمکیاں، نومسلم لڑکی بیان کیلئے عدالت طلب

شادی کرنے پر دھمکیاں، نومسلم لڑکی بیان کیلئے عدالت طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) ہائیکورٹ میں ننکانہ سے تعلق رکھنے والی سکھ نو مسلم لڑکی اور اس کے شوہر کو ہراساں کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت، عدالت نے پسند کی شادی کرنیوالی نومسلم لڑکی عائشہ بی بی کو بیان قلمبند کرانے کے لیے 25 فروری کو طلب کرلیا۔
جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے عائشہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔ڈائریکٹر سائبر کرائم اور ڈائریکٹر فرانزک نے خاتون کے شوہر کے موبائل ڈیٹا کی رپورٹ پیش کی۔ عدالت نے فرانزنک رپورٹ کا جائزہ لیکر مزید سماعت پچیس فروری تک ملتوی کرتے ہوئے سکھ نومسلم لڑکی عائشہ بی بی کو بیان قلمبند کروانے کیلئے طلب کرلیا۔

درخواستگزارعائشہ بی بی کی جانب سے موقف اختیارکیاگیاکہ اسلام قبول کر کےحسان کیساتھ پسندکی شادی کی،اب دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور ہراساں کیا جا رہا ہے، گورنر پنجاب نے صلح بھی کروائی لیکن اس کے بعد بھی ہراساں کیا جا رہا ہے، سکیورٹی خدشات کے نام پر دارالامان میں رکھا گیا ہے۔ درخواستگزارنے استدعا کی گئی کہ خاوند اور مجھے سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔

سٹاف ممبر، یونیورسٹی آف لاہور سے جرنلزم میں گریجوائٹ، صحافی اور لکھاری ہیں۔۔۔۔