ملک محمد اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں بزرگ شہریوں کے مفت علاج کے لیے سپیشل ہیلتھ کارڈ کی سہولیات کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی ،عدالت نے بزرگ شہریوں کے لئے سپیشل ہیلتھ کارڈ کے اجراء کے حوالے سے 28 فروری کو رپورٹ طلب کرلی۔
عدالت نے پنجاب حکومت کو بزرگ شہریوں کے علاج کے متعلق جواب دینے کے لئے آیندہ سماعت تک مہلت دے دی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جوڈیشل ایکٹیوزم پینل کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزارکی جانب سے اظہر صدیق ایڈوکیٹ پیش ہوئے ،درخواست میں وفاقی حکومت،، پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کی جانب سے بزرگ شہریوں کے مفت علاج کے لیے کوئی سہولیات موجود نہیں ۔ وفاقی و پنجاب حکومت بزرگ شہریوں کے مفت علاج کی سہولیات میں ناکام ہوچکی ہے، بزرگ شہریوں کو مفت کی علاج کی سہولیات فراہم نہ کرنا آئین کے آرٹیکل9، ،14 ، 37 کی خلاف ورزی ہے ۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت حکومت کو بزرگ شہریوں کے مفت علاج کے لیے تجربہ کار ڈاکٹرز کی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دے ۔عدالت حکومت کو بزرگ شہریوں کے علاج کے لئے تمام سرکاری ہسپتالوں میں وارڈز مختص کرنے کا بھی حکم دے ۔
پنجاب حکومت کے وکیل کی جانب سے جواب جمع کروانے کے لئے مہلت کی استدعا کی گئی ، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے عدالت میں جلد جواب جمع کروانے کی یقین دہانی کروائی تھی، کیوں نہ جواب جمع نہ کروانے پر پنجاب حکومت کو جرمانہ کیا جائے، چیف جسٹس نے سرکاری وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی کردی۔