محکمہ داخلہ نے نواز شریف کا علاج ڈاکٹرز کی صوابدید پر چھوڑ دیا

محکمہ داخلہ نے نواز شریف کا علاج ڈاکٹرز کی صوابدید پر چھوڑ دیا
کیپشن: City42 - Nawaz Sharif
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (زاہد چودھری، عمراسلم) محکمہ داخلہ نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کا علاج ڈاکٹرز کی صوابدید پر چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ڈاکٹر جو بہتر سمجھتے ہیں وہ علاج نواز شریف کو فراہم کریں۔

 میاں نواز شریف کے ذاتی معالج کا کہنا ہے نواز شریف کو فوری علاج کی ضرورت ہے۔سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو دل کی تکلیف لاحق ہونے کا 34 روز قبل انکشاف ہوا۔ جس کے بعد ان کو علاج فراہم کرنے کیلئے 5 میڈیکل بورڈز تشکیل دیئے جاچکے ہیں۔ پہلے میڈیکل بورڈ نے 17 جنوری کو میاں نواز شریف کی اینجیوگرافی تجویز کی۔ جس کے بعد میڈیکل بورڈز نے بھی ان کے عارضہ قلب میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی لیکن علاج شروع نہ ہوسکا اور اب جناح ہسپتال میں پانچ روز سے داخل میاں نواز شریف کے علاج کیلئے قائم پانچویں میڈیکل بورڈ نے بھی ان کی اینجیوگرافی تجویز کی ہے اور محکمہ داخلہ سے رہنمائی طلب کی ہے کہ نواز شریف کو کہاں علاج فراہم کیا جائے۔

 محکمہ داخلہ کے حکام نے واضح کر دیا ہے کہ میاں نواز شریف کو علاج کی فراہمی میڈیکل بورڈ کی ذمہ داری ہے۔ ایم ایس جناح ہسپتال نے کہا ہے کہ میاں نوازشریف کی شوگر اور بلڈپریشر کنٹرول میں ہے۔ حکومت کی اجازت اورمریض کی مرضی ہوئی تو انجیوگرافی کردیں گے۔ میاں نوازشریف کو انجیو گرافی کی ضرورت ہے۔ میاں نواز شریف سمیت کسی بھی مریض کی اجازت کے بغیر کوئی ٹیسٹ نہیں کیا جاتا۔

Sughra Afzal

Content Writer