(عمران فیاض)پاکستان کے صوبہ پنجاب میں رواں برس بھی موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی سموگ نے ڈیرے ڈالے رکھے اور صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں گزشتہ ہفتوں میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی سموگ کی مقدار انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گئی۔
حالیہ ڈیٹا کے مطابق لاہور شہر متعدد بار دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر رہا۔
ا س وقت بھی پنجاب کے متعدد اضلاع میں لوگوں کو سموگ کے باعث بہت مشکلات کا سامنا ہے جس نےایک چیلنج کی صورت اختیار کر رکھی ہے۔
پنجاب کی نگراں حکومت نے سموگ کے تدارک لاہور ڈویژن سمیت صوبے کے فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لئے سمارٹ لاک ڈاؤن بھی لگایا۔ غرض کہ سموگ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے جو تاریخی اقدامات کئے ان کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔
نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے سموگ پر قابو پانے اور اس کے مضراثرات بچاؤ کے لیے ہنگامی اقدامات کئے اور اس ایشو پر اپنی فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے اور اس معاملے میں کابینہ اور مختلف محکموں کے ساتھ مشاورت سے عملی اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ موثر انداز میں اس صورتحال پر قابو پایا جا سکے ۔
لاہور میں سموگ کی صورتحال زیادہ خطرناک ہے اس لیے لاہور پولیس اور ٹریفک پولیس کو ہدایت دی گئی ہیں کہ وہ ایسی گاڑیوں پر نظر رکھیں جو سموگ کا باعث بنتی ہے اور ایسے اقدامات اپنائیں جن سے صورتحال پر قابو پانے میں مل سکے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے مصنوعی بارش کا پہلا تجربہ کیا گیا جو کامیاب رہا اور بہت حد تک سموگ کے تدارک میں مدد ملی۔حکومت پنجاب نے فوری طور پر شہریوں کو سموگ کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے تعلیمی اداروں میں ہفتہ کے مخصوص ایام میں تعطیلات کا اعلان کیا اور کاروباری مراکز کو بھی پابند کیا کہ وہ مخصوص اوقات میں اپنے کاروباری مراکز کھلے رکھیں اس کے علاوہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی طرف سے بھی دھونے کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف کاروائی کی گئی۔
یہی نہیں بلکہ چالان اور جرمانے عائد کیے گئے اور سموگ کا باعث بننے والے کارخانوں فیکٹریوں ملوں اور پیداواری یونٹس کے خلاف بھی کارروائی کی کی گئی فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے باقاعدگی کے ساتھ شہر کی مصروف شاہراہوں پر پانی کا چھڑکاؤ کیا گیا اور فصلوں کی باقیات جلانے یا کوڑا کرکٹ تلف کرنے کے لیے آتش زدگی کے ذریعے فضائی آلودگی میں اضافہ کرنے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی۔
پنجاب حکومت نے سموگ پر قابو پانے کیلئے دوست ملک چین سے مشاورت کا فیصلہ بھی کیا تاکہ اہل لاہور کی سموگ سے جان چھوٹ سکے چونکہ چین میں مصنوعی بارش برسانے کے ساتھ ساتھ سپیشل گیلے ماسک استعمال کئے جاتے ہیں، اس حوالے سے پنجاب کے نگران وزراء نے مشاورت کے لئے چینی ماہرین کے ساتھ رابطہ بھی کیا۔