لاہور کالج یونیورسٹی کا 10 سال کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ

لاہور کالج یونیورسٹی کا 10 سال کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

لوئر مال (اکمل سومرو) پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کا 10 سال کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ، داخلوں، بھرتیوں، ٹھیکوں اور سیلف سپورٹنگ پروگرامز کے10 سالہ آڈٹ کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔

 چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سید یاور عباس بخاری کی جانب سے لکھے گئے مراسلے کے مطابق لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں سنگین مالی بے ضابطگیاں پائی جا رہی ہیں، یونیورسٹی کے مالی امور کی چھان بین کرنا ضروری ہے، یونیورسٹی میں 25 قسم کی سنگین مالی و انتظامی بے ضابطگیوں کا جائزہ لیا جائے گا، فرانزک آڈٹ میں داخلے، امتحانات، بھرتیوں، خریداری، ٹھیکے، ترقیاتی و غیر ترقیاتی منصوبوں میں گھپلوں کا آڈٹ ہوگا، کالا شاہ کاکو کیمپس کی زمین میں گھپلوں، طالبات اور فیکلٹی کے ہاسٹلز اور عہدوں پر اضافی چارج دینے کا آڈٹ بھی ہوگا۔

دوسری جانب حکومت اور اپوزیشن کی سیاسی محاذ آرائی کے نتیجہ میں پنجاب میں پارلیمانی امور متاثر ہونے لگے، پنجاب اسمبلی کی تین پبلک اکاؤنٹ کمیٹیوں میں سے دو تاحال فعال نہ ہو سکیں،  جبکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تھری بنانے کا مقصد ماضی کے دور حکومت میں بلدیاتی اداروں کے آڈٹ پیرا کا جائزہ لینا ہے۔

 علاوہ ازیں 2002ء کے بعد قائم شدہ یونیورسٹیوں میں کنٹرولر امتحانات اور رجسٹرار کے عہدوں پر تقرریوں کے نئے قوانین تیار کر لیے گئے،   لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی ، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، ایجوکیشن یونیورسٹی، گجرات یونیورسٹی، جی سی یونیورسٹی فیصل آباد اور سرگودھا یونیورسٹی میں یکساں قوانین لاگو ہوں گے، محکمہ ہائر ایجوکیشن نے وزیراعلیٰ پنجاب کو قوانین کی منظوری کیلئے سمری ارسال کر دی ہے۔ 

Sughra Afzal

Content Writer