پنجاب کے صحت کے دونوں محکمے نیب کے ریڈار پر آگئے

پنجاب کے صحت کے دونوں محکمے نیب کے ریڈار پر آگئے
کیپشن: City42- Health Department NAB
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (زاہد چودھری) محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ اور سپیشلائزڈ ہیلتھ بھی نیب کے ریڈار پر آ گئے۔ نیب نے لگژری دفاتر، گوداموں اور میڈیسن سٹورز کے کرایوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔

غریب مریضوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کے نام پر صحت کے دونوں محکموں نے گزشتہ دور حکومت میں ایک درجن سے زائد پراجیکٹس اور کمپنیاں تشکیل دے کر شہر کے پوش علاقوں میں لگژری دفاتر، گوداموں اور میڈیسن سٹورز کی مد میں کروڑوں روپے اڑا دیئے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ پرائمری ہیلتھ کے گلبرگ میں واقع پی ایم یو کا کرایہ ماہانہ کرایہ 8لاکھ، پروکیورمنٹ سیل کا کرایہ ساڑھے 4 لاکھ، ڈویلپمنٹ ونگ کا کرایہ سوا5 لاکھ، نان کمیونیکیبل ڈیزیزز کے دفاتر کا کرایہ 6 کروڑ، پنجاب کوالٹی کنٹرول بورڈ کا کرایہ 2 لاکھ 17 ہزار، ڈرگ کنٹرول ونگ 4 کروڑ 18 لاکھ، پبلک ہیلتھ ایجنسی 5 لاکھ، میڈیسن سٹوریج کیلئے سندر، مانگا، ٹھوکر اور گرومانگٹ روڈ کے 5 گوداموں کا مجموعی کرایہ ایک کروڑ 70 لاکھ روپے ہے۔

 ہیلتھ فسیلیٹیز مینجمنٹ کمپنی پونے 3 لاکھ، پی ایس پی یو 2 لاکھ 95 ہزار اور ٹی بی کنٹرول پروگرام کے دفتر کا کرایہ 3 لاکھ ساٹھ ہزار ماہانہ ہے۔ سپیشلائزڈ ہیلتھ کے پراجیکٹ مینجمنٹ آفس گلبرگ کا کرایہ 10 لاکھ 45ہزار، ہیلتھ انیشیٹو مینجمنٹ کمپنی کے دفتر کا کرایہ ساڑھے 7 لاکھ، سٹریٹجک مینجمنٹ اینڈ انٹرنل پالیسی یونٹ کے دفتر کا کرایہ پونے 7 لاکھ روپے ادا کیا جارہا ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer