آفیشل سیکرٹ ایکٹ تنازعہ؛ تحریک انصاف نےسپریم کورٹ جانےکافیصلہ کرلیا

PTI Official, Official Secret act controversy, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: صدر عارف علوی کے ٹویٹ کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پی ٹی آئی نے  صدرِ عارف علوی کے مؤقف کی حمایت کا اعلان کر دیا۔

ترجمان کے مطابق اہم ترین قانونی مسودہ جات کی توثیق کے عمل پر صدرمملکت کا مؤقف سنجیدہ اقدامات کا متقاضی ہے۔

پی ٹی آئی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ صدر  عارف علوی نے ریاستی وحکومتی ڈھانچےمیں گہرائی تک سرایت مرض کی نشاندہی کی ہے، صدرمملکت وفاق کی علامت، پارلیمان کا حصہ اور افواج پاکستان کے سپریم کمانڈرہیں، ان کے فیصلوں پر عملدرآمد روکنا غیرآئینی اور ناقابل قبول ہے، اس معاملے کو سپریم کورٹ کے سامنے رکھیں گے۔

ترجمان کے مطابق چیف جسٹس سے اس معاملے کی حقیقت، ذمہ داروں کے تعین اورمحاسبےکی استدعا کریں گے، تحریک انصاف صدرِ مملکت کے ساتھ کھڑی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ صدر مملکت کی ٹویٹ غیرمعمولی، تشویشناک اور ناقابلِ تصور ہے، ان کی ٹویٹ کے بعد پوری قوم میں بےچینی کی سنگین لہر نے جنم لیاہے۔ 
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ صدر کے بیان نے ریاستی نظم میں پھیلے انفیکشن کو بےنقاب کیا، ان کی ٹویٹ کے مندرجات کا ہرپہلو سے جائزہ لے رہے ہیں۔

صدر عارف علوی نے آج اپنی ٹویٹ میں کہا کہ میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے اتفاق نہیں کرتا، میں نے اپنےعملے کو کہا کہ بل کو بغیر دستخط کے واپس بھیجیں۔

صدر پاکستان نے مزید کہا کہ میں نے عملے سے کئی بار تصدیق کی کہ بل بغیر دستخط کے واپس بھیج دیے گئے ہیں، مجھے آج معلوم ہوا کہ میرے عملے نے میری مرضی اور حکم کو مجروح کیا، اللہ سب جانتا ہے، میں ان سب سے معافی مانگتا ہوں جو ان بلز سے متاثر ہوں گے، میں نے ان بلز پر دستخط نہیں کیے۔