ہندو لڑکی سے شادی کرنے پر مسلم نوجوان کے والدین کا بے دردی سے قتل

ہندو لڑکی سے شادی کرنے پر مسلم نوجوان کے والدین کا بے دردی سے قتل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: بھارت میں مسلم نوجوان نے ہندو لڑکی سے بھاگ کر شادی کرلی، جس کے بعد اس کے ضعیف والدین کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا۔

 بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے سیتاپور میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک مسلم نوجوان شوکت عباس نے ہندو لڑکی سے شادی کرلی اور جان سے مارے جانے کے خوف سے نوبیاہتا جوڑا فرار ہوگیا۔ جس کے بعد مسلم لڑکے شوکت عباس کے ضعیف والدین کو پڑوسیوں نے تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مسلم لڑکا شوکت عباس پڑوس میں رہنے والی ہندو لڑکی روبی سے محبت کرتا تھا اور وہ بھی اس سے شادی کرنا چاہتی تھی، تاہم والدین اور برادری کے خوف سے دونوں پریشان تھے۔ شوکت عباس نے 2020 میں لڑکی سے نکاح کیا اور دونوں گھر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

بھارتی پولیس نے لڑکی کی عمر کم ہونے کی وجہ سےلڑکے کو گرفتار کرلیا اور نکاح منسوخ کردیا، دو سال بعد شوکت عباس رہا ہوگیا اوران میں پھر ملاقاتیں شروع ہوگئیں۔ جس کے بعد دونوں نے مرضی سے دوبارہ شادی کرلی اورگھر سے بھاگ گئے۔

گھر سے بھاگنے پر ہندو لڑکی روبی کے والدین طیش میں آگئے اور شوکت کے گھر پر دھاوا بول دیا، لڑکی والدین نے شوکت کے بزرگ والدین کو ڈنڈوں، سلاخوں اور لاٹھیوں سے بیدردی سے مارا۔ زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے شوکت کے والدین کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی۔

پولیس نے شوکت عباس کے والدین کے قتل کے الزام میں روبی کے والدین اور بھائی کو حراست میں لے لیا جبکہ 2 ملزمان فرار ہوگئے جن کی تلاش جاری ہے۔