ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایف آئی اے کو جہانگیر ترین شوگر مل کیخلاف کارروائی سے روکنے کی استدعا مسترد

ایف آئی اے کو جہانگیر ترین شوگر مل کیخلاف کارروائی سے روکنے کی استدعا مسترد
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے  فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کو جہانگیر ترین شوگر مل کے خلاف کارروائی سے روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت، ایف آئی اے سمیت متعلقہ محکموں سے 14 ستمبر کو رپورٹ طلب کرلی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس محمد وحید خان نے جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کی کمپنی کے سیکرٹری سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی  (ایف آئی اے) اور  سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان( ایس ای سی پی) کو شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کرنے کا حکم دیا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب نے شوگر ملز کیخلاف تحقیقات 90 روز میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے، شوگر انکوائری رپورٹ کیلئے نام نہاد جے آئی ٹی تشکیل دی گئی، کارپوریٹ فراڈ کا بے بنیاد الزام عائد کیا گیا ہے، وفاقی کابینہ نے شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں شوگر ملز کیخلاف کارروائی کی منظوری دی، وفاقی کابینہ کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کسی فرد کو مجرم ٹھہرائے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے غیر قانونی طور پر ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کو درخواست گزار کمپنی کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی، سندھ ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری رپورٹ پر شوگر ملز کیخلاف تحقیقات میں طلبی نوٹسز کو کالعدم قراردیا ہے، جے آئی ٹی کا جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز سے ریکارڈ طلبی کا نوٹس غیر قانونی ہے، کمپنیز ایکٹ 2017ء اور سکیورٹیز ایکٹ 2015ء کے تحت ایس ای سی پی کے ریفرنس پر ایف آئی اے تحقیقات کر سکتا ہے، وفاقی حکومت نے کارپوریٹ فراڈ کے الزام میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، ایف آئی اے کا طلبی نوٹس جاری کرنا آرٹیکل 4، 5، 10اے اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست گزارنے استدعا کی کہ مرزا شہزاد اکبر کی ہدایات پر ایف آئی اے میں شروع کی گئی تحقیقات غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قراردی جائیں، جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے افسران کی طلبی کے نوٹسز بھی کالعدم کیے جائیں، درخواست کے حتمی فیصلے تک وفاقی حکومت اورایف آئی اے کے درخواست گزار کیخلاف تمام فیصلے اور نوٹس معطل کیے جائیں۔

عدالت نے وکیل کا موقف سننے کے بعد لاء افسر کو متعلقہ محکموں سے ہدایات لے کر 14 ستمبر کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

Sughra Afzal

Content Writer