سٹی42: ایم ڈی واسا نے تین گھنٹے میں شہر کلیئر کرنے کا دعویٰ کردیا، ایم ڈی واسا نے کہا ہے کہ فیلڈ میں ہوں، واسا عملہ نکاسی آب کے کام میں مصروف ہے ، ان شااللہ جلد زیر آب آئے علاقوں سے پانی نکال دیں گے۔
سیکرٹری ہاؤسنگ ندیم محبوب اور ایم ڈی واسا نے بارش کے بعد شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، نکاسی آب اور واسا کے فیلڈ سٹاف کی حاضری چیک کی اور افسران نے لکشمی چوک ، نابھا روڈ ، لارنس روڈ ، مال روڈ کا دورہ کیا،ایم ڈی واسا نے عملے کی موجودگی چیک کی اور نکاسی آب کے کاموں کا جائزہ لیا۔
طوفانی بارشوں کے الرٹ سے بزدار حکومت کا فلرٹ ہو گیا، پیشگی اطلاعات کے باوجود حکومتی دعوے ریت کی دیوار بنے، 7 گھنٹے کی مسلسل بارش سے لاہور پانی پانی ہو گیا، سڑکوں ، چوک چوراہوں ، بازاروں ، کھیل کے میدانوں، دفاتر ، دکانوں اور گھروں میں پانی بھر گیا، نشیبی علاقو ں سمیت پوش ایریاز بھی کئی کئی فٹ ڈوب گئے، اہم شاہراہوں پر بھی گھٹنوں گھٹنوں پانی کھڑا رہا، ٹریفک کی روا نی میں مشکلات اور گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند ہونے سے شہری پریشان ہوگئے۔
موسلادھاربارش سے جنرل ہسپتال بھی زیر آب آگیا، کاریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ، نرسنگ سکول سمیت دیگر اہم عمارتوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا، گاڑیاں ، موٹرسائیکلیں پانی میں ڈوب گئیں، پانی کھڑا ہونے سے ہسپتال میں علاج معالجے کی سہولت بری طرح متاثر ہوئی، شادمان کے علاقے میں مینٹل ہسپتال کی عمارت میں بھی پانی داخل ہو گیا ۔
بارش سےنشیبی علاقوں کے ساتھ ساتھ پوش ایریاز بھی زیر آب آگئے ، ماڈل ٹاؤن کا وسیع علاقہ پانی میں ڈوب گیا، سابق وزیر اعلیٰ اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کی رہائش گاہ کےباہربھی پانی جمع ہوگیا اور گلبرگ کے علاقے قذافی سٹیڈیم کے اطراف بھی بارشی پانی جمع ہوگیا اور نشترسپورٹس کمپلیکس بھی پانی میں ڈوب گیا۔
جوہر ٹاؤن ،ٹاؤن شپ کی سڑکیں بارشی پانی میں ڈوب گئیں، جوہر ٹاؤن کے پارک اور جھولے بھی زیرآب آگئے۔