جعلی حکمرانوں کو حکومت نہیں کرنے دیں گے، تحریک پنجاب جائے گی، مولانا فضل الرحمان

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: جعلی حکمرانوں کو حکومت کرنے نہیں دیں گے۔  تحریک کراچی اور پنجاب جائے گی اور عوام کو اٹھائیں گے۔تحریک کو اب کوئی نہیں روک سکتا اب یہ تحریک بڑھے گی ۔ یہ باتیں جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے  بلوچستان  کے شہر پشین میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

جمعیت کے جلسہ مین خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان خان نے کہا کہ  جعلی حکمرانوں کو حکومت کرنے نہیں دیں گے۔ بلوچستان سے اٹھنے والی تحریک دیگرصوبوں میں بھی پھیلے گی۔ بتایا جائے کہ بلوچستان اسمبلی کتنے میں خریدی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امن میں جےیوآئی کا کردار زیادہ ہے،  نواز شریف ملاقات کرنے آئے تو انہیں کہا کہ آپ غلط راستے پر چل رہے ہیں۔ نواز شریف کو اپوزیشن میں بیٹھنے  کی دعوت دی اور کہا کہ ہم عوام کی نمائندگی کرتے ہیں ۔
فضل الرحمان نے کہا کہ  2018 کے الیکشن سے بڑی دھاندلی 2024 کے الیکشن میں کی گئی ۔ ہم نے نہ غلط کو مانا ہے اور نہ ہی آئندہ مانیں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  اسمبلیوں میں بیٹھے لوگ عوام کے نمائندے نہیں ہیں۔  جعلی مینڈیٹ سے آنے والوں کا حکومت کرنا نہیں بنتا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  پاکستان اسلام کے لے بنا مگر اسلام نظر نہیں آتا ۔  ملک کو سیکولر اسٹیٹ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔  ملک کو غیر محفوظ کیا جارہا ہے ، معشیت کہاں جارہی ہے۔ آج دنیا میں فساد مچا ہوا ہے ۔ امریکہ ساری دنیا میں جمہوریت کی بات کرتا ہے لیکن ہمارے ملک میں جمہوریت کو قتل کرتا ہے ۔

 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  ہم نے افغانستان میں امریکہ کو مسترد کرکے امارات اسلامیہ کا ساتھ دیا ۔ امریکا نے افغانستان اور عراق میں جارحیت کی۔ ہمارے ہاتھ میں پرچم نبوی ہے اس کو جھکنے نہیں دیں گے۔  پرچم نبوی کے تلے تحریک کو جاری رکھیں گے۔  بلوچستان کی سرزمین سے شروع ہونے والی تحریک کو پورے ملک میں پھیلا دیں گے۔ 

مولانا فضل الرحمان نے الزام لگایا کہ یہ اسمبلیاں خریدیں گئی ہیں ۔  بتایا جائے کہ  بلوچستان اسمبلی 70 ارب یا 100 ارب میں خریدی گئی ہے ، بتایا جائے جمعیت علماء اسلام کو ہرانے کیلئے کتنے پیسے دیئے گئے ہیں ۔

مولانا فضل الرحمان نے جلسہ میں کہا کہ پاکستان بنانے میں فوج کا کردار کم ہے ۔  آج اگر ملک میں اگر امن ہے، ادارے قائم ہیں تو  اس میں فوج کا کردار کم جبکہ جمعیت کا کرداد زیادہ ہے ۔ آج مدارسِ پاکستان کی حفاظت کررہے ہیں ۔ ہم نے ملک کی مفاد کو سامنے رکھ کر سیاست کی ہے ۔ اگر تم آئین کو اپنے بوٹوں تلے روندتے رہوگے تو سامنے پہاڑ ہمارا انتظار کررہے ہیں۔ مجھے اکابرین نے جرات کی سیاست سیکھائی ہے ۔ پیشن پہلے بھی جمعیت کا قلعہ تھا اور آئندہ بھی رہے گا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کو بھی کہتاہوں، آؤ میرے ساتھ اپوزیشن کرو۔  8 فروری الیکشن کو جلسے میں قرارداد کے زریعے مسترد کرتے ہیں۔  اب عوام براہ راست اسمبلی کریں گے۔ 

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  بلوچستان اسمبلی ہو یا قومی اسمبلی، یہ عوامی نمائندے نہیں ہیں ۔   ملک کو ایک غیر محفوظ ریاست بنایا جارہاہے ۔75 سال سے ملک میں جمہوریت نظر نہیں آرہی ہے۔