جرائم کی پشت پناہی میں آرگنائزڈ کرائم یونٹ کے اہلکار بھی ملوث نکلے

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پولیس کا سینئیر اہلکار ڈیپارٹمنٹ کی کالی بھیڑوں کے کالے دھندوں کے متعلق رازوں کو پبلک میں لے آیا۔ ایس ایچ او کالی بھیڑوں کے متعلق پبلک کے لئے  ویڈیو پیسج میں پھٹ پڑا۔

  ایس ایچ او خالد خان ہڈیارہ میں تعینات ہیں اور ان کے انکشافات کا پس منظر ہڈیارہ کے علاقے میں منشیات کی سمگلنگ کے معاملہ میں بعض مقامی با اثر شخصیات اور پولیس کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کی سرپرستی اور پشت پناہی ہے۔ خالد خان  نے آرگنائزڈ کرائم یونٹ کے اہلکاروں اور سیاسی شخصیات پر منشیات فروشوں کیخلاف کارروائیوں میں مبینہ رکاوٹوں کاالزام لگایا ہے۔

ایس ایچ اوخالدخان نے  آرگنائزڈکرائم یونٹ پرمنشیات فروشوں کی حمایت کاالزام لگایا ہے۔ آرگنائزڈ کرائم یونٹ کو سنگین نوعیت کے منظم جرائم کے سدباب کے لئے تشکیل دیا گیا تھا اور اس یونٹ سے توقع کی جاتی ہے کہ اس میں کام کرنے والے اہلکار پولیس فورس میں سب سے زیادہ سمجھدار، زیادہ ڈیڈیکیٹڈ اور زیادہ کمپیٹنٹ ہیں۔ ایس ایچ او خالد یونس نے اپنے ویڈیو میسج میں بتایا کہ آرگنائزڈ کرائمز کے خلاف کارروائیوں میں سیاسی شخصیات بھی رکاوٹیں کھڑی کرتی ہیں۔

ایس ایچ او خالد نے انکشاف کیا کہ  آرگنائزڈ   کرائم یونٹ کے ابعض اہلکار پولیس کے  پکڑے ہوئےملزموں کو لیجا کر کسی کو بتائے بغیر چھوڑ دیتے ہیں۔ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہڈیارہ کے علاقہ میں پولیس کے سینئیر افسران کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے منشیات کے کام میں ملوث افراد کے خلاف بہت سے مقدمات بنائے جن کی پہلی کوئی مثال موجود نہیں تھی۔ ان کے کام کا نتیجہ الٹا نکلا اور ان کے ہی میرے  خلاف انتقامی کارروائیاں شروع ہو گئیں۔ انہیں جھوٹے کیس بنا کر منشیات  کے کام میں ملوث افراد کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ زمینی حقیائق اس کے  برعکس ہیں۔ 

ایس ایچ او خالد نے سنگین نوعیت کے الزامات اور انکشافات  پرمبنی ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کردی ہے اور اس وقت  سوشل میڈیا پر آرگنائزڈ کرائمز میں خود پولیس کی کالی بھیڑوں کی شمولیت کے حوالہ سے شور مچ گیا ہے۔ 

انھوں نے کہا منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کا ٹاسک اعلیٰ افسران نے مجھے سونپا ہے، لیکن سی آئی اے اہلکار مجھے کارروائی کرنے پر ہراساں کر رہے ہیں، جب معاملے کی نشان دہی کی تو میرے خلاف اب جھوٹی رپورٹ مرتب کی جا رہی ہے۔

ایس ایچ او خالد خان نے اعلیٰ افسران سے اس معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سی آئی اے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

پولیس کی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنے والے درد مند اہلکار خالد خان کی ہڈیارہ میں ایس ایچ او کی سیٹ پر  پہلی پوسٹنگ ہے۔