نواز شریف، سابق وزیر خزانہ کی واپسی کب؟ اسحاق ڈار کا دو ٹوک بیان

نواز شریف، سابق وزیر خزانہ کی واپسی کب؟ اسحاق ڈار کا دو ٹوک بیان
کیپشن: Ishaq Dar
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے ایک بیان میں پی ٹی آئی جب دھرنا دے گی تو اسٹیٹ خود دیکھ لے گی۔ بلاول بھٹو سے ملاقات کا کوئی ایجنڈاطے نہیں ہے۔ پرویزالہٰی پنجاب کی وزارت اعلیٰ مانگ رہے تھے جو ایک مشکل فیصلہ تھا۔

تفصیلات کےمطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 24 نیوز چینل کی سنیئر اینکر نسم زہرا کو خصوصی انٹرویو دیتے اپنی اور نواز شریف کی ملک واپسی کا تذکرہ کیا،   اسحاق ڈار نے کہا کہ عید کے فوری بعد میری اور میاں صاحب کی واپسی کا کوئی چانس نہیں ہے ، ہمیں جو چیلنج ملا اس کو قبول کیا،تحریک عدم اعتماد مس فائر نہیں ہوا،ہمارے پاس دو چوائس تھیں کہ ان کو مزید رہنے دیں یا ہم انہیں ہٹائیں۔

سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو سے ملاقات کا کوئی ایجنڈا طے نہیں ہے ،ان  کی ٹیم نے رابطہ کیا تھا کہ میاں نواز شریف سے ملاقات کرنی ہے،بلاول کے ساتھ پی پی کا وفد بھی میاں صاحب سے ملاقات کرے گا،ہمیں جو چیلنج ملا ہے ہم نے اسے قبول کیا ہے ،چیئرمین سینیٹ کا معاملہ ایسا کوئی ایشو نہیں ہے ۔

اسحاق ڈار نے انکشاف کیا کہ چوہدری پرویزالہٰی پنجاب کی وزارت اعلیٰ مانگ رہے تھے جو ایک مشکل فیصلہ تھا،پرویز الہٰی کو وزارت اعلیٰ دینےکے لئے میں نے میاں صاحب کو راضی کیا،پرویز الہٰی کا اعلان میرے لئے ہی نہیں ان کی فیملی کیلئے بھی حیران کن تھا،چوہدری پرویز الہٰی ٹریپ ہوگئے ۔
پی ٹی آئی نے پہلے بھی دھرنے کے دوران استعفے دیئے تھے ،پی ٹی آئی پر فارن فنڈنگ ثابت ہوجائے گی ،فارن فنڈنگ کیس میں ہم نے اپنے سارے ثبوت پیش کردیئے ہیں ،اسرائیلی رکن سے ملنے کی بات بالکل جھوٹ ہے ،پی ٹی آئی جب دھرنا دے گی تو اسٹیٹ خود دیکھ لے گی ۔
ہمیں الیکشن اصلاحات کرنی ہیں اور معیشت کو درست کرنا ہے ،ہم چاہیں بھی تو اکتوبر سے پہلے الیکشن نہیں کراسکتے ،اوورسیز پاکستانیوں کو ہم مخصوص سیٹیں دیں گے جن پر وہ اپنے نمائندے منتخب کریں ،آئی ایم ایف کو جو ریونیو جمع کرنے کا ٹارگٹ بتایا تھا وہ سابقہ حکومت نے پورا نہیں کیا ۔
ہمیں اپنی 2013 کی پالیسی پر عمل کرنا پڑے گا،ہمیں اپنے عوام کو ریلیف دینے کے لئے اپنے اخراجات کم کرنے ہوں گے ،یہ ٹائم نہیں ہے کہ ہم اپنے عوام پر بوجھ ڈالیں،ہمیں پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھانی چاہئیں۔

واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آمدن سے زیادہ اثاثوں کے ریفرنس میں مسلسل غیر حاضری کے سبب انھیں اشتہاری قرار دینے کے ساتھ ساتھ ان کی پاکستان میں موجود جائداد کی قرقی کے احکامات جاری کیے تھے۔

قبل ازیں وفاقی حکومت اشتہاری قرار دیے گئے سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کے لیے انٹرپول سے رابطہ کر چکی ہے، تاہم انٹرپول کے حکام نے اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کے لیے حکومت کی طرف سے فراہم کردہ دستاویزات کو ناکافی قرار دیا تھا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer