قتل یا خودکشی؟ لاہور سے 2 گھریلو ملازماؤں کی لاشیں برآمد

قتل یا خودکشی؟ لاہور سے 2 گھریلو ملازماؤں کی لاشیں برآمد
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(فاران یامین) غربت جرم بن گئی ، ایک ہی رات میں لاہور کے دو مختلف علاقوں میں دو گھریلو ملازمہ موت کی آغوش میں چلی گئیں۔

غربت اور تنگدستی کے ہاتھوں مجبور، دوسروں کے گھروں میں کام کرنیوالی ملازمائیں، اور ظالم مالکان، جو انہیں انسان تک نہیں سمجھتے، معمولی بات پر ڈانٹتے ہیں، تشدد کرتے ہیں اور بعض اوقات انہیں موت کی وادی میں دھکیل دیتے ہیں۔

لاہور کے دو مختلف علاقوں سے گھریلو ملازماؤں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، اسٹیٹ لائف سوسائٹی سے اٹھارہ سالہ ملازمہ کومل کی پھندہ لگی لاش برآمد ہوئی، مالک نے پولیس کو بتایا کہ کومل نے ڈانٹ ڈپٹ سے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کی ہے، تاہم یہ قتل ہے یا خودکشی؟ پولیس نے وجوہات جاننے کیلئے لاش مردہ خانہ منتقل کر دی ہے۔

گلبرگ سے تیرہ سالہ مسکان کو مردہ حالت میں چلڈرن ہسپتال لایا گیا، جھنگ کی رہائشی مسکان، قدیر نامی شہری کے گھر میں ملازمہ تھی، جسے اس کا ڈرائیور طبی امداد کیلئے چلڈرن ہسپتال لایا، مگر راستے میں ہی دم توڑ گئی۔

پولیس نے ڈرائیور کی مدد سے اس کے مالک قدیر کو حراست میں لے لیا جبکہ کومل کی لاش کو پوسٹمارٹم کیلئے  مردہ خانے منتقل کر دیاگیا۔