( عرفان ملک ) شہر میں سینکڑوں پولیس کے ناکوں اور سکیورٹی پر تعینات ہزاروں نفری کے باوجود شہر میں ڈاکوؤں کی لوٹ مار جاری، پولیس بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانے میں ناکام نظر آرہی ہے۔
شہر میں لاک ڈاؤن کے دنوں میں بھی شہر میں ڈاکے، چوریا اور قتل جیسی وارداتیں ہورہی ہیں، شہریوں کے تحفظ کے لئے سکیورٹی ادارے ملزمان کو نکیل ڈالنے کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ بڑھتے ہوئے جرائم نے پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، ملزمان دن دیہاڑے شہریوں سے لوٹ مار کررہے ہیں، مزاحمت کرنے پر بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
ایسے ہولناک واقعات کی وجہ سے لوگ کا طرز زندگی اور کاروبار متاثر ہوکر رہ گیا ہے، لاک ڈاؤن نے بھی اپنا حصہ شامل کیا جس کی وجہ سے کاروباری طبقہ گھروں میں قید ہے۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ جو لوگ ان دنوں کاروبار کی غرض سے گھروں سے نکلتے ہیں وہ بھی غیر محفوظ ہیں۔
فیکٹری ایریا کے علاقے علی کالونی میں تین ڈاکو ایک گھر میں داخل ہوئے اور گھر میں موجود سیکورٹی گارڈ سمیت گھر کی تین خواتین کو یرغمال بنا کر ساڑھے تین گھنٹے تک لوٹ مار کرتے رہے۔
ڈاکوؤں نے گھر سے سینتیس لاکھ روپے کی نقدی، ستائیس لاکھ روپے مالیت کے امریکی ڈالر، ایک سو تین تولے سمیت ہیرے کے زیورات بھی لوٹ کر فرار ہوگئے۔
واقعہ کی اطلاع پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گھرمیں موجود سیکورٹی گارڈ کو شک کی بنا پر حراست میں لے کر کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
دوسری جانب لاک ڈاؤن کے دوران 13 افراد کو مختلف وجوہات پر قتل کیا گیا اور اب تک لاک ڈاؤن میں 18 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا، کاروباری بندش کے دنوں میں بھی 124 افراد ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں مال سے محروم ہوئے۔
لاک ڈاؤن کے شروع کے تین ہفتوں میں 164 وارداتیں رپورٹ ہوئیں، اسی طرح گاڑی و موٹرسائیکل چوری کی 312 وارداتیں لاک ڈاؤن کے دوران ہی رپورٹ ہوئیں۔