لاک ڈائون:بھوک کے مارے انسان سانپ کھانے پر مجبور

لاک ڈائون:بھوک کے مارے انسان سانپ کھانے پر مجبور
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 : کورونا وائرس کے دنیا بھر میں وار جاری ہیں اب24لاکھ سے زیادہ افراد اس کا نشانہ بن چکے ہیں،ایک لاکھ 65 ہزار اموات ہوچکی ہیں،اموات اور مریضوں کی تعداد میں امریکا نمبرون ہے۔اب تک  6 لاکھ 25 ہزار سے زائد مریض صحتیاب ہوکر گھروں کو جاچکے ہیں۔

اس وائرس نے چھوٹے سے چھوٹے ملازم،غریب شخص سے لے اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھی طاقتور شخصیات کو متاثر کیا ہے،برطانوی پرنس ،برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن،نیدر لینڈ کی ملکہ،کینیڈا کے وزیر اعظم کی اہلیہ،ایرانی وزیر صحت ،ارکان پارلیمان ،سندھ کے وزیر تعلیم تک کو اس کے گھائو لگ چکے ہیں۔

ابھی تک  اس وائرس کا توڑ نہیں نکالا جاسکا،دنیا بھر کے ماہرین احتیاط  کو ہی سب سے بڑا ہتھیار قرار دے رہے ہیں،اسی احتیاط کے پیش نظر دنیا بھر میں لاک ڈائون ہے،کاربار زندگی بند ہیں،کھیلوں کے میدانوں میں ویرانی ہے تو سیاحتی مقامات سنسان پڑے ہیں،لوگوں کے کاروبار بند ہونے سے خوراک کی کمی ہوچکی ہے۔غریب علاقوں میں بھوک ناچ رہی ہے۔

اسی لاک ڈائون میں شکاریوں کے ایک گروپ کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شکاریوں نے  12 فٹ لمبا کنگ کوبرا  پکڑ رکھا ہے،جسے انہوں نے اروناچل پردیش میں دعوت کے لئے مارا تھا۔ اس ویڈیو میں جو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ہے   میں تین مرد زہر آلود سانپ کو  کندھے پر  لٹکائے دکھائے گئے ہیں۔ان کا  دعویٰ ہے  کہ انہوں نے جنگل میں اسے مارا ہے۔


انہوں نے دعوت کے بارے میں وسیع انتظامات کیے تھے اور گوشت کو ٹکڑوں اور صاف کرنے کے لئے کیلے کے پتے بچھائے تھے۔ویڈیو میں ان میں سے ایک کو یہ کہتے سنا  پایا گیا  کہ کورونا وائرس کی وجہ سے  لاک ڈاؤن ہے اور چاول کا ایک دانہ بھی نہیں بچا۔

کنگ کوبرا قانون کے تحت ایک محفوظ جانور ہے اور اسے قتل کرنا ایک ایسا جرم ہے جس کی ضمانت نہیں ہوتی۔ اروناچل پردیش میں خطرے سے دوچار سانپوں کی ایک بڑی تعداد  موجود ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer