نیب نے شہباز شریف کی پھر ’’مہمان نوازی‘‘کا پروگرام بنالیا

نیب نے شہباز شریف کی پھر ’’مہمان نوازی‘‘کا پروگرام بنالیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 : قومی احتساب بیورو نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو دوبارہ طلب کرلیا۔

نیب لاہور نے ملزم شہباز شریف کے جواب کے پیش نظر تمام حفاظتی اقدامت کیساتھ انہیں 22 اپریل دن 12 بجے نیب ٹیم کے روبرو پیش ہونے کا نوٹس ارسال کردیا۔

نیب نے شہباز شریف کو یقین دہانی کروائی ہے کہ کورونا وبا کے پیش نظر مکمل حفاظتی اقدامات اختیار کئے جائینگے۔ ان کے خلاف مبینہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی انکوائری آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے، اس لیے ان سے سوالات کے جواب انتہائی ضروری ہیں۔

نیب لاہور کیجانب سے شہباز شریف کیخلاف جاری اثاثہ جات انکوائری کیس میں 17 اپریل کو طلبی کا نوٹس ارسال کیا گیا تھا تاہم شہباز شریف نے کورونا کے باعث پیش نہ ہوئے تھے۔ نئے نوٹس میں شہباز شریف کو ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر شیخ رشید نے  پہلی پیشی پر کہا تھا کہ میں نے ’’دم ‘‘ کیا اور شہباز شریف بچ گئے،اب بلائے گئے ہیں تو کیا بنتا ہے جیل جاتے ہیں یا لندن وقت ہی بتائے گا۔ان کے اس بیان پرترجمان نیب نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ نیب کسی کے ’’دم‘‘ پر کام نہیں کرتا،نیب کا کسی پارٹی،گروہ  یا کسی فرد سے کوئی تعلق نہیں بلکہ آزاد قومی ادارہ ہے۔

شیخ رشید نے مزید کہا تھا کہ بڑے منی لانڈرز میں سے ایک بھی جیل میں نہیں، صرف غریب آدمی جیل میں ہے، وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کے دفعہ 144 کے تمام ملزم چھڑوائے،  وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی دفعہ 144 کے ملزم چھوڑ دیں۔
 

اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پارٹی صدر شہباز شریف کو  قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری ہونے والے طلبی نوٹس پر ردعمل میں کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے اموات ہورہی ہیں اور نیب نیازی گٹھ جوڑ کو شہباز شریف کا غم کھائے جارہا ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer