رانی پور; پیراسدشاہ کی حویلی میں بچی کی موت تشدد سے ہوئی،پوسٹمارٹم رپورٹ

Ranipur, Pir Asad Shah Haveli, Torture Victim Fatima, Postmortem Report, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

خیر پور: رانی پور میں تڑپ تڑپ کر جان دینے والی 10 سالہ ملازمہ   فاطمہ پر تشدد کی تصدیق ہوگئی، تشدد کے بعد بچی کا علاج نہ کرانے کی وجہ سے بچی کا انتقال ہوا۔

رانی پور میں تشدد سے کمسن بچی کی ہلاکت کے کیس میں میڈیکل بورڈ نے بچی کی پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ سول اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پور کی عدالت میں جمع کرادی۔ رپورٹ کے مطابق بچی کی موت سر اور سینے میں چوٹیں لگنے کے سبب ہوئی،تشدد کے بعد بچی کا علاج نہیں کرایا گیا،جس کے باعث بچی دم توڑ گئی،بچی کے بازو پر بھی تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔


سول اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پورکی عدالت کے احکامات پر میڈیکل بورڈ تشکیل دے کر قبر کشائی کر کے بچی کا  پوسٹ مارٹم اور میڈیکل کیا گیا تھا۔ پوٹمارٹم کی حتمی رپورٹ میڈیکل بورڈ کے 8  ارکان کے دستخط کے ساتھ سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پور جمع کرائی گئی ہے۔

یہ پوسٹمارٹم رپورٹ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں بھی پیش کی جائے گی، یہ کیس اب سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پور عدالت سے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں منتقل ہوگیا ہے۔ اس کیس کا مرکزی ملزم اسد شاہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے ، اس کی اہلیہ ملزمہ حنا شاہ  تھانہ کے ریکارڈ میں بظاہر مفرور ہے اور پولیس اسے گرفتار کرنے کے لئے کوئی کوشش نہیں کر رہی۔

ملزم اسد شاہ با اثر آدمی ہے۔ اس کی معاونت کرنے والے ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور کئی دیگر اہم افراد کو پولیس نے سوشل میڈیا کے دباو پر گرفتار کر لیا تھا لیکن چند روز مہمانوں کی طرح کھنے کے بعد انہیں شخصی ضمانتوں پر رہا کر دیا تھا۔