( ملک اشرف ) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں انسداد دہشتگردی عدالتوں کی کارکردگی کے حوالے سےاجلاس ہوا، جسٹس منظوراحمد ملک کی زیرصدارت ہونیوالے اے ٹی سی ججز، چیف سیکرٹری، آئی جی سمیت دیگر افسران کے الگ الگ اجلاس جبکہ اے ٹی سی مقدمات بروقت نمٹانے کاجائزہ لیاگیا۔
انسداددہشتگردی کی عدالتوں کی کارکردگی کااجلاس صبح 9 بجے ہوا۔ جس کی صدارت سپریم کورٹ کے جسٹس منظور احمد ملک نے کی۔ ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس محمد امیر بھٹی اور صوبہ بھر کی انسداد دہشتگردی عدالتوں کے ججز شریک ہوئے۔ جسٹس منظور احمد ملک نے انسداد دہشتگردی عدالتوں کے ججز کی کارکردگی کو سراہا اور زیر التوا مقدمات کو قانون کے مطابق جلد نمٹانے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں یکم جنوری 2020 سے ستمبر 2020 تک کی اے ٹی سی ججز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ ججز نے زیرالتواء مقدمات کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبہ بھر کی انسداد دہشتگردی عدالتوں میں 80 مقدمات زیرالتواء ہیں، جن میں لاہور ڈویژن میں 11 مقدمات زیرلتواء ہیں۔
دوسرا اجلاس دن گیارہ بجے شروع ہوا۔ اجلاس میں ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس محمد امیر بھٹی، چیف سیکرٹری جواد رفیق ملک، آئی جی پولیس انعام غنی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم مومن آغا، سیکرٹری فنانس محمد عبداللہ سنبل، سیکرٹری پراسیکیوشن ندیم سرور، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب رانا عارف کمال نون، آئی جی جیل مرزا شاہد سلیم بیگ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی محمد طاہر رائے، سی سی پی او عمر شیخ، ڈی آئی جی کرائم انویسٹی گیشن ڈاکٹر مسعود سلیم اور تمام آرپی اوز سمیت دیگرافسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں انسداد دہشتگردی کے مقدمات کو نمٹانے کے حوالے سے پولیس، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی، جیل، ہوم اور پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔
جسٹس منظوراحمد ملک کی پولیس سمیت دیگر محکموں کو اپنی کارکردگی مزید بہتر کرنے، پولیس کو اے ٹی سی مقدمات کے بروقت چالان عدالتوں میں پیش کرنے اور انسداد دہشتگردی کے مقدمات میں اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کیلئے بھی اقدامات کا حکم دیا۔