(اکمل شمور) لاہور سمیت پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں کی درجہ بندی ختم کرنے کا فیصلہ، سرکاری و پرائیویٹ یونیورسٹیز کی درجہ بندی ہائیر ایجوکیشن کمیشن نہیں کرے گا۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے یونیورسٹیوں کی سالانہ رینکنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایچ ای سی کے تحت اب مستقبل میں یونیورسٹیز کی درجہ بندی نہیں کی جائے گی، ذرائع نے بتایا ہے کہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری یونیورسٹیوں کی درجہ بندی کمیشن کے تحت ہونے کے مخالف ہیں اور انہوں نے متعدد اجلاسوں میں اس ریکنگ کی مخالفت بھی کی ہے، اس ضمن میں ایچ ای سی کے شماریاتی ڈویژن کا اجلاس 13ستمبر کو منعقد ہوا جس میں ریکنگ کو ختم کرنے کے معاملے پر فیصلہ کیا گیا ہے،ایچ ای سی کے تحت یونیورسٹیوں کی رینکنگ 2 سال سے نہیں کی جارہی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ درجہ بندی میں کم سکور ملنے پر پرائیویٹ یونیورسٹیز ایچ ای سی کے تحت رینکنگ کی مخالفت کر رہی تھیں اور رینکنگ میں سرکاری یونیورسٹیز کے مقابلے پر بہتر جگہ نہ ملنے پر پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی ساکھ متاثر ہوتی رہی ہے۔
ایچ ای سی کی ترجمان عائشہ اکرام کا کہنا تھا کہ کمیشن فی الحال یونیورسٹیوں کی رینکنگ نہیں کرے گا تاہم آئندہ کسی بھی سال میں کی یہ رینکنگ کی جا سکتی ہے۔