( قذافی بٹ ) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بائی پاس کرنے پر وزیرصحت پر برہم، عثمان بزدار نے وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کو بولنے سے روک دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی کھنچائی کردی گئی۔ وزیر قانون بشارت راجہ کی جانب سے معاملہ اٹھایا گیا کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کی فائلیں ہماری میز پر نہیں آتی اور وزیراعظم ہاؤس سے فون آجاتا ہے، اگر فائل ہمارے پاس آئے اور کام نہ ہو تو وزراء ضرور شکوہ کریں، معاملہ سامنے آنے پر وزیراعلیٰ برہم ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے معاملے کی وضاحت کی کوشش کی تو وزیراعلیٰ نے انہیں بولنے سے روک دیا، وزیر صحت چند لمحے اجلاس میں بیٹھی رہیں، پھر اٹھ کر چلی گئیں۔
یاد رہے چند روز قبل وزیراعلیٰ نے دو صوبائی وزرا کی سخت سرزنش کر دی تھی۔ اجلاس میں وزیر تعلیم مراد راس نے سیکرٹری تعلیم تبدیل کرنے بارے کہا کہ میرا سیکرٹری تبدیل کر دیا گیا اور مجھ سے پوچھا بھی نہیں۔اس موقع پر صوبائی وزیر عنصر مجید نیازی کی بھی کابینہ اجلاس میں سرزنش ہوئی۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ چین آف کمانڈ کے تحت معاملات سامنے آئیں تو بہتر ہوگا۔
سردار عثمان بزدار نے صوبائی وزرا کو ڈانٹ پلا دی اوربتا یا کہ مجھے کہا جاتا ہے کہ وزیراعلیٰ بن کردکھاؤ، اب سی ایم بن کر دکھاؤں گا۔ جو لوگ باہر بیٹھ کر سازشیں کر رہے ہیں، سب معلوم ہے۔پنجا ب کا بینہ کے اجلا س میں وزیراعلی کا موقف یہی تھا کہ ہم سازشوں کا ڈٹ کر مقا بلہ کرینگے اور اب میں اپنے اختیا را ت کا پوری طر ح سے استعما ل کروں گا۔