(ملک اشرف)بینک ڈیفالٹر ہونے کی بنا پر گلبرگ کے علاقے میں کروڑوں روپے کے14 اپارٹمنٹس صرف 60 لاکھ روپے میں نیلام کر دئیے گئے ۔
تفصیلات کے مطابق :سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں بنک نیلامی اور فلیٹس قبضے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔عدالت عظمی نے اپیل سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے گلبرگ میں نیلام کئے گئے، اپارٹمنٹس کا قبضہ تاحکم ثانی روک دیا۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے خالد مجیب خان کی درخواست پر سماعت کی ۔واضح رہے کہ درخواست گزار کی جانب سے شاہد اکرام صدیقی ایڈووکیٹ پیش ہوئے، اور عدالت میں موقف اختیار کیا ،کہ بینک آف پنجاب کا نادہندہ ہونے کی بنیاد پر اس کے کروڑوں روپے کے14 اپارٹمنٹ 60لاکھ روپے میں نیلام کردئیے گئے۔انہوں نے نیلامی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔لاہور ہائیکورٹ نے بیس فیصد رقم جمع نہ کروانے کے باعث درخواست سماعت کے لئے منظور ہی نہ کی ۔
ذرائع کے مطابق :درخواست دائر کرتے وقت بیس فیصد رقم کا جمع کروانا آئینی اور قانونی طور پر لازم نہ تھا۔شاہد اکرام صدیقی ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ عدالت نادہندگی کی بنیاد پر جائیداد کی نیلامی کا اقدام کالعدم قرار دے۔مزید استدعا کی ہے کہ حتمی فیصلے تک اپارٹمنٹس کا قبضہ نیلامی حاصل کرنے والے فریق کے حوالے نہ کرنے کا حکم دیا جائے۔دورکنی بنچ نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد اپیل سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بحث کیلئے طلب کرلیا۔