عراق پر حملہ بلاجواز تھا،سابق امریکی صدر کی زبان پھسلی یا سچ منہ سے نکل گیا

us torture in abu gharib prison
کیپشن: us torture in abu gharib prison
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک : سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ  وائرل ہے ، جس میں سابق امریکی صدر جارج بش نے  عراق پر حملے کو ’ناقابل جواز‘ اور ’ظالمانہ‘ قرار  دیا ہے  لیکن فوراً ہی  مکر گئے کہا میرا مطلب یوکرائن سے تھا۔

ڈیلس نیوز کی رپورٹ  کے مطابق سابق امریکی صدر جارج بش سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں اپنے صدارتی مرکز جارج بش سینٹرکی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جب ان کی زبان پھسلی۔

روسی صدر ولادی میر پوتن کا حوالہ دیتے ہوئے جارج بش نے کہا،ایک شخص کا فیصلہ کہ کلی طور پر عراق پر ناقابل جواز اور ظالمانہ حملہ کیا جائے۔

تاہم فوراً ہی جارج بش کو اپنی غلطی کا احساس ہوا اور اگلے ہی لمحے انہوں نے کہامیرا مطلب ہے کہ یوکرین پر۔

 شرکا کی جانب سے ایک بلند آہنگ  قہقہے بلند کرتے پر جارج بش نے شرمندہ ہوئے بغیر کہا کہ   میں75 سال کا ہو گیا ہوں۔ یعنی سلپ آف ٹنگ بھی زیادہ عمر کے کھاتے میں ڈال دی۔

دوسری طرف سوشل میڈیا پر زبان پھسلنے کو ’فرائیڈین سلپ‘ قرار دیا  جارہا ہے۔ فرائیڈین سلپ نفسیات کی اصطلاح ہے جس میں انسان کسی بات کو چھپانا چاہتا ہے مگر لاشعور میں چھپا ہوا سچ نادانستہ طور پر اس کی زبان پر آ جاتا ہے۔

یاد رہے کہ 2003 میں امریکہ نے صدر بش کے دور میں عراق پر حملہ کیا تھا جس  میں خطے میں لاکھوں جانیں گئیں اور بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی تھی۔