معاشی بحران شدید، حکومت کے پاس پٹرول خریدنے کی سکت ختم

معاشی بحران شدید، حکومت کے پاس پٹرول خریدنے کی سکت ختم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) سری لنکا میں معاشی بحران شدید ہو گیا جس کی وجہ سے حکومت کے پاس پٹرول خریدنے کی سکت بھی ختم ہو گئی۔

مؤقر اخبار دی اکنامک ٹائمز کے مطابق  سری لنکا کے وزیر توانائی نے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں اب صرف ایمبولینس سروسز کے لیے ہی پٹرول رہ گیا، سری لنکا کے وزیر برائے بجلی اور توانائی کنچنا ویجیسیکارا (Kanchana Wijesekera) نے پارلیمنٹ کو بتایا ہے کہ ملک میں پٹرول کا بہت کم ذخیرہ رہ گیا ہے اس لیے اب صرف ایمبولینس سروس کو جاری رکھنے کے لیے پٹرول دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کولمبو کی بندرگاہ پر پٹرول شپمنٹ 28 مارچ سے موجود ہے لیکن سری لنکا کی حکومت کے پاس پٹرول شپمنٹس کی ادائیگی کے لیے امریکی ڈالرز موجود نہیں ہیں۔

انہوں نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ سری لنکا کی بندرگاہ پر لنگرانداز بحری جہاز نے جنوری میں بھی پٹرول دیا تھا جس کی 53 ملین امریکی ڈالرز کی ادائیگی ہم نے کرنی تھی جو اب تک نہیں ہوسکی ہے، اس لیے جہاز راں کمپنی نے مزید ادھار پٹرول دینے سے انکار کردیا  اور اس کا اصرار ہے کہ دونوں ادائیگیاں کیے بنا وہ ہمیں پٹرول نہیں دے گی۔

سری لنکا کے وزیر توانائی نے اسی حوالے سے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ پٹرول پمپمس پر قطاریں نہ لگائیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اس ہفتے کے آخر تک پٹرول دستیاب نہیں ہوگا۔

وزیر توانائی کنچنا ویجیسیکارا  نے کہا ہے کہ پٹرول کی خریداری کے لیے کریڈٹ لیٹرز کھولنا ہے جس کے لیے ڈالرز کی قلت ہے، ہم فنڈز تلاش کرنے کیلئے کام کررہے ہیں، جلد کوئی حل نکل آئے گا۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں معاشی اور سیاسی بحران نہایت شدت اختیار کرچکا ہے جس کی وجہ سے ملک میں جھڑپیں معمول بن چکی ہیں اور مظاہرین کے ہاتھوں سرکاری و نجی املاک کو بے پناہ نقصان پہنچ رہا ہے۔