ویب ڈیسک : فیس بک نے بڑی تبدیلی کرتے ہوئے ان صارفین کے اکاؤنٹس بند کرنے شروع کردئیے ہیں جنہوں نے اس کے فیچر '' فیس بک پروٹیکٹ'' کو فعال نہیں کیا تھا۔
یادرہے فیس بک یا میٹا نے مارچ کے آغاز میں کچھ منتخب صارفین کو ایک ای میل بھیجی تھی جس میں انہیں کہا گیا تھا کہ آپ کے اکاؤنٹ کو فیس بک پروٹیکٹ سے ایڈوانس سیکیورٹی کی ضرورت ہے۔ اسلئے وہ فیس بک پروٹیکٹ فیچر کو آن کرلیں اور ای میل میں لنک بھیجیں ورنہ فیچر آن نہ کرنے پر مخصوص تاریخ تک ان کے اکاؤنٹ کولاک آؤٹ کردیا جائے گا۔
فیس بک یا میٹا کا کہنا ہے کہ فیس بک پروٹیکٹ فیچر انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، واچ ڈاگز اور سرکاری اہلکاروں کے لئے ایک سیکیورٹی پروگرام ہے جنہیں ہیکرز کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کا بہت زیادہ خدشہ ہے ۔ اس فیچر کے ذریعے ان اکاؤنٹس کو ہیکرز سے بچانے کے لئے مانیٹر کیا جاتا ہے اور یقینی بنایا جاتا ہے کہ وہ ٹو فیکٹر توثیق کے ذریعے محفوظ رہیں۔
تاہم صارفین کا کہنا ہے کہ فیس بک نے انہیں security@facebook.com ایڈریس سے جو ای میل بھیجی ہے وہ اسپیم جیسی تھی اس لئے بہت سارے افراد نے اسے نظر انداز کردیا جسکے نتیجے میں پہلی ڈیڈلائن یعنی 17 مارچ کے بعد فیس بک کے بہت سے اکاؤنٹس لاک آؤٹ ہوچکے ہیں
وہ لوگ جنہوں نے اپنی آخری تاریخ سے پہلے فیس بک پروٹیکٹ کو ایکٹیویٹ نہیں کیا تھا انہیں فیس بک بظاہر ایک پیغام موصول ہو رہا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ وہ اپنے اکاؤنٹس میں کیوں نہیں جا سکتے اور انہیں فیس بک پروٹیکٹ آن کرنے میں مدد کی پیشکش بھی کی جارہی ہے لیکن یہ ایک طویل عمل ہے۔
ٹویٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی پر بھی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ لوگوں کو ان کے اکاؤنٹس سے لاک آؤٹ کیا جا رہا ہے اسی طرح کئی افراد کا ٹوفیکٹر توثیق کا نظام بھی کام نہیں کررہا۔