ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ میں مقدمات کی سماعت کیلئے ججز روسٹر میں ترمیم کردی گئی،، 9 ڈویژن اور 30 سنگل بنچ ترمیمی ججز روسٹر میں شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان کی منظوری کے بعد ترمیمی ججز روسٹر جاری کیا گیا ہے۔ روسٹر کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس شاہد بلال حسن 26 مارچ تک پرنسپل سیٹ اور جسٹس محمد طارق عباسی 22 مارچ سے 30 مارچ تک پرنسپل سیٹ پر کام کریں گے۔ جسٹس شاہد کریم اور جسٹس چوہدری محمد اقبال 22 مارچ سے پرنسپل سیٹ پر کام کریں گے۔ جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس شہرام سرور چوہدری 29 مارچ سے پرنسپل سیٹ پر سماعت کریں گے۔
ترمیمی ججز روسٹر کے مطابق پرنسپل سیٹ پر 9 ڈویژن اور 30 سنگل بنچ سماعت کریں گے۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان سمیت 30 ججز پرنسپل سیٹ پر سماعت کریں گے۔ ڈویژن بنچز میں شامل تمام ججز سنگل بنچ کی حیثیت سے بھی مقدمات کی سماعت کریں گے۔ پرنسپل سیٹ پر کام کرنے والے ججز میں جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس شاہد وحید، جسٹس مس عالیہ نیلم سمیت دیگر شامل ہیں۔
دوسری جانب نیشنل ہائی وے کے ملازم کا وزیر آباد سے لاہور تبادلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔جسٹس عائشہ اے ملک نے طارق حسین جتوئی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ وہ نیشنل ہائی وے میں تعینات ہے۔ پرسانل ہائی وے کی جانب سے درخواست گزار کا آٹھ مارچ دوہزار اکیس کو وزیر آباد سے لاہور تبادلہ کردیا گیا۔ رولز کے تحت تین سال سے قبل تبادلہ نہیں کیا جاسکتا۔ درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت درخواست گزار کے تبادلے کا اقدام کالعدم قرار دے۔