(فاران یامین) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد مال روڈ پر دھرنا پر بیٹھیں لیڈی ہیلتھ ورکرز پر برس پڑیں، کہتی ہیں کہ آٹھویں جماعت پاس لیڈی ہیلتھ ورکرزکو کیسے اپ گریڈ کریں، دھرنا دینے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز اپنی سیاست چمکا رہی ہیں۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے تھیلیسیمیا سمیت دیگر موروثی بیماریوں پر کنسلٹنٹ ڈاکٹرز کو فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں لیکچر دیا، بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یاسمین راشد نے مال روڈ پر دھرنا دینے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو آڑے ہاتھوں لیا، کہتی ہیں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے تمام مطالبات منظور ہوچکے ہیں، اب دھرنے کا مقصد صرف سیاست چمکانا ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی بھرتیوں پر پابندی انہوں نے اٹھائی، 13 ہزار نئی لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کرنے لگے ہیں،8 ویں جماعت پاس لیڈی ہیلتھ ورکرزکو کیسے اپ گریڈ کریں، اس کے لیے پاکستان میں کوئی قانون ہی موجود نہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے وائی ڈی اے کے مطالبات کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئےکہا کہ ایم ٹی آئی ایکٹ یونیورسٹیز کے لیے ہیں اور انہیں قبول بھی ہے، اب وائی ڈی اے اس پر سیاست کررہی ہے جس کی اجازت نہیں دیں گے۔
لیڈی ہیلتھ ورکرز کا سروس سٹرکچر کی منظوری اور ڈائینگ کیڈر کےخاتمے کے لیے چئیرنگ کراس پر دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے، مظاہرین کا کہنا تھاکہ سروس سٹرکچر اپ گریڈیشن کی منظوری اور ڈائینگ کیڈر کےخاتمے پرعملدر آمد کا نوٹیفکیشن لیےبغیر وہ دھرنےسے نہیں اٹھیں گی۔