یاور ذوالفقار:اغوا کے مقدمہ میں ملوث حمزہ شہباز کی مبینہ بیوی عائشہ احد کے خلاف درخواست پر سماعت عدالت نے سات اپریل کو گواہان کو طلب کر لیا۔فلپائینی خاتون نے عدالت کے روبرو اپنا بیان بھی ریکارڈ کروایا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ندیم احمد نیازی نے فلپائنی خاتون لوری وائی پی منٹل کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار فلپائینی خاتون نے عدالت کے روبرو اپنا بیان بھی ریکارڈ کروایا۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ چھبیس ستمبر دو ہزار گیارہ کو عائشہ احد میرے گھر میں داخل ہوئی تھی، عائشہ احد نے میرے گھر میں داخل ہو کر میرے بیٹے کو تلاش کرنا شروع کر دیا اور بعد میں میرے بیٹے کو زبر دستی اپنے ساتھ لے گی تھیں جس کے بعد متعلقہ تھانہ میں مقدمہ درج کروایا تھا، عائشہ احد کے وکیل بابر چودھری نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ پولیس نے عائشہ احد کے خلاف بے بنیاد مقدمہ درج کیا ہے۔عائشہ احد پر چھبیس ستمبر دو ہزار گیارہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، مخالفین نے پولیس کے ساتھ ساز باز کر کےاغوا کے مقدمے میں ملوث کیا ہے، سات سال سے مقدمہ زیر سماعت ہے جرم ثابت نہیں ہو سکا،عائشہ احد سات سال سے باقاعدگی سے عدالت میں پیش ہو رہی ہیں،مخالفین نے عائشہ احد کے گھر میں چوری کروا کر اغوا کے مقدمہ میں ملوث کیا ہے،عائشہ احد کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ دخواست گزار کو مقدمہ سے بری کیا جائے۔ عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد سات اپریل کو گواہان کو طلب کر لیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ احد نے کہا کہ حمزہ شہباز نے جھوٹا مقدمہ درج کروایا ہے، مجھ ہر پریشر ڈالا جا رہا ہے کہ میں ملک چھوڑ کر چلی جائوں، مجھے پیسوں کی آفر بھی دی جا رہی ہے کہ میں خاموش ہو جائوں انہوں نے مزید کہا کہ فلپائینی خاتون حمزہ شہباز کے گھر میں کام کرتی ہیں مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے جس وقت خاتون نے مقدمہ درج کروایا کہ میں نے اس کے گھر میں داخل ہوئی تھی اس وقت حمزہ شہباز کی طرف سے ہی مجھے سیکیورٹی فراہم کی گی تھی انہوں نے مزید کہا کہ مجھے عدلیہ پر پورا یقین ہے مجھے انصاف ضرور ملے گا۔