پی ایچ اے کے ڈرائیوروں کو کرپشن منظر عام پر لانا مہنگا پڑ گیا

پی ایچ اے کے ڈرائیوروں کو کرپشن منظر عام پر لانا مہنگا پڑ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

در نایاب:الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے، پی ایچ اے کے ڈرائیوروں کو کرپشن منظر عام پر لانا مہنگا پڑ گیا، پی ایچ اے ایڈ منسٹریشن نے زون فائیو میں بھتہ خوری، ڈیزل چوری کی درخواست دینے والے اٹھارہ ڈرائیوروں کی زندگی اجیرن بنادی۔

 

زون فائیو کے اٹھارہ ڈرائیوروں نے پی ایچ اے اہلکار شہباز احمد کی مبینہ کرپشن کے خلاف درخواست دی ہے، معاملہ منظر عام آنے پر ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن عامر ابراہیم نے ڈرائیوروں کی شنوائی کرنے کی بجائے پیٹی بھائیوں کا ساتھ دینا شروع کردیا۔ ڈرائیوروں نے مبینہ کرپشن کے خلاف ثبوت دیئے اور بیان بھی ریکارڈ کرائے، درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ شہباز احمد ڈرائیوروں سے پیسے بٹورتا ہے اور ڈیزل چوری کرواتا ہے، درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ زون فائیو کی گاڑیاں کھڑی رہتی ہے اور ڈیزل جاری کروا کر بیچ دیا جاتا ہے۔

درخواست میں تحریر کیا گیا ہے کہ لاری نمبر 2829 تین ماہ سے کھڑی ہے ڈیزل متواتر جاری کرایا جارہا ہے جبکہ ٹریکٹر 1169, 1587 بھی تین ماہ سے کھڑے ہیں لیکن ڈیزل جاری کروایا جارہا ہے۔ درخواست میں مزید تحریر کیا گیا ہے کہ شہباز احمد کو غیر قانونی طور پر سپروائزر کا اختیار دیا گیا ہے۔ اڈا پلاٹ ، خیابان جناح،  رائیونڈ روڈ پر پانی نہیں دیا جاتا لیکن لاریوں کا ڈیزل چوری کروایا جارہا ہے۔

 ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن نے ڈرائیوروان کا تحریری بیان لینے کے بعد معاملہ سرد خانے میں ڈال دیا ہے پی ایچ اے کے متاثرہ مالیوں کا انتظامیہ کی زیادتیوں کے خلاف لیبر کورٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ معاملہ زون فائیو کے ڈائریکٹر مصباح ڈار کے گوش گزار کیا لیکن شنوائی نہ ہوئی ہے، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن عامر ابراہیم کا کہنا ہے کہ معاملے کی انکوائری جاری ہے،  سٹی فور ٹی ٹو نے مالیوں کی جانب سے انتظامیہ کو دی گئی درخواست کی کاپی حاصل کرلی ہے۔

Shazia Bashir

Content Writer