(حسن علی) حکومت کی جانب سے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لئے ایف بی آر نے بنکوں سے سالانہ پانچ لاکھ تک ٹرانزیکشن کرنے والے بنک اکاؤنٹس کا ڈیٹا حاصل کر لیا، جس پر شہرکی کاروباری اور تاجر برادری نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
حکومت کی جانب سے سالانہ پانچ لاکھ روپے کی بنک ٹرانزیکشن کرنے والے بنک اکاؤنٹ ہولڈرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جس پر ایف بی آر نے بنکوں سے ایسے اکاؤنٹس کا ڈیٹا حاصل کرلیا ہے جس کے بعد اب سالانہ پانچ لاکھ روپے تک بنک ٹرانزیکشن کرنے والے بنک اکاؤنٹ ہولڈرز کو ایف بی آر کی جانب سے نوٹس بھیجے جائیں گے، حکومت کے اس اقدام پر شہر کی تاجر برادری نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
لاہور ایوان صنعت و تجارت کے سینئر نائب صدر خواجہ شہزاد ناصر کا کہنا تھا کہ محب وطن ہونے کا ثبوت دینے کے لئے سب کو ٹیکس دینا چاہیے لیکن نوٹس بھیجنے سے چھوٹے تاجروں اور کاروباری افراد کا اعتماد متاثر ہوگا۔
انکا کہنا تھا کہ پہلے ہی حکومتی پالیسیوں کے باعث کاروباری افراد پریشان ہیں، اس اقدام سے حالات مزید خراب ہونگے۔
انجمن تاجران کار ڈیلرز جیل روڈ کے چیئرمین چودھری ادریس کا کہنا تھا کہ وہ ٹیکس نہ دینے کے حق میں نہیں لیکن حکومت کی جانب سے پانچ لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی سے جہاں عام آدمی متاثر ہوگا وہیں بینکنگ سیکٹر بھی تباہ ہو جائےگا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت 5 لاکھ کی مقرر کردہ حد کو بڑھائے تاکہ عام آدمی کا حکومت پر اعتماد بحال ہو سکے۔