بھارت میں ایکسپوٹرز کو بجلی 6 سینٹ، بنگلہ دیش میں 8 اور پاکستان میں 16 سینٹ؛برآمدات کے بغیر معاشی بحالی نہیں، گوہر اعجاز کاوزیر اعظم کو خط

APTMA writes a letter to Prime Minister, City42, Energy costs causing serious damage to the textile exports
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اشرف خان:’’برآمدات کے بغیر معاشی بحالی نہیں‘‘ ،وزیر اعظم شہباز شریف کو آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی سرپرست اعلیٰ گوہر اعجاز نے بہت اہم خط لکھ دیا۔

 آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن سرپرست اعلیٰ گوہر اعجاز  کی جانب سے لکھے گئےخط کا موضوع ’’برآمدات کے بغیر معاشی بحالی نہیں‘‘ ہے، خط میں لکھا گیا ہے کہ عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پاکستان کا حصہ 2.2 فیصد سے کم ہوکر 1.76 فیصد رہ گیا ہے، ٹیکسٹائل برآمدات مالی سال 2022میں 39.59 ارب ڈلر تھیں، مالی سال 2023 میں 35.21 ارب ڈالر رہیں۔

  گوہر اعجاز  کا خط میں کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل کی 50 فیصد پیداواری صلاحیت استعمال نہیں ہورہی ہے، خطے سے مطابقت رکھتے بجلی کے نرخ کی واپسی سے مزید 25 فیصد صلاحیت بند ہوجائے گی، عالمی خریداروں کو  مناسب قیمت اور وقت پر مال بنا کر دینا شدید متاثر  ہواہے، بھارت اور بنگلہ دیش مارکیٹ میں اپنا حصہ بڑھا رہے ہیں، بھارت میں ایکسپوٹرز کو بجلی 6 سینٹ، بنگلہ دیش میں 8 اور پاکستان میں 16 سینٹ یونٹ ہے، بنگلہ دیش میں شرح سود 6، بھارت میں 5 سے 7 اور پاکستان میں 22 فیصد ہے۔

  اپٹما کاوزیر اعظم کولکھے گئے خط میں کہنا ہے کہ ہمارے بجلی کے نرخ میں 15.62 کراس سبسڈی، پیداوار اور ترسیل کے لئےنقصان کا باعث ہیں۔

 مناسب موافق پالیسیوں سے ٹیکسٹائل شعبہ 10 ارب اضافی برآمدات کرسکتا ہے، عدم توجہ سے ٹیکسٹائل برآمدات 4 سے 5 ارب ڈالر کم ہوسکتی ہیں۔