حاشر وڑائچ: بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی فوج ہماری فوج ہے، 90 فیصد فوجی پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے۔
بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف انتخابی مہم چلانے کے لیے نکلا ہے،بتائیں 16 ماہ تک کن ریلو کٹوں کی حکومت تھی، 16 ماہ میں معیشت کا بیڑا غرق کر دیا گیا۔ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بیرونی خسارہ تھا جو یہ چھوڑ کر گئے۔ ہماری حکومت نے گروتھ ریٹ 6اعشاریہ 7 فیصد پر چھوڑا جو انہوں نے صفر کر دیا، ہمارے دور میں مہنگائی 12 اعشاریہ چار فیصد تک گئی جو یہ 38 فیصد تک لے گئے، ہمارے دور میں دہشتگردی نیچے آئی، غنی حکومت سے ہمارے اچھے تعلقات تھے انہوں نے آ کر افغانستان سے بھی تعلقات تباہ کر دیے۔ ان کی فارن پالیسی کی وجہ سے پاکستان تنہا ہو گیا، اتنا کچھ کرنے کے باوجود ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، یہ عوام سے ڈرے ہوئے ہیں میں قوم کو جانتا ہوں کوئی عوام کو شکست نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے حملہ کر کے غلط کیا ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، ایران کا دشمن اسرائیل کوشش کرے گا کہ ہمارے تعلقات خراب ہوں، پاکستان کی معیشت اس وقت بیٹھی ہوئی ہے، ان حالات میں ہمیں تنازعات میں نہیں پڑنا چاہیے۔ ہمسایوں کو بدل نہیں سکتے ہندوستان سے بھی ہم نے دوستی کی پوری کوشش کی تھی، افغانیوں کو نکال کر ہم نے نفرت کو بڑھایا۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ تمام مسائل کا حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں،بندوقوں سے مسائل حل نہیں ہوتے سیاسی حکومت سیاسی حل ڈھونڈتی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے 80 ہزار لوگ شہید کروائے، ہمیں لانے سے پہلے کمزور کیا گیا تاکہ کنٹرول کیا جا سکے۔ ریلو کٹوں کی کھچڑی کا مقصد کنٹرول پارلیمنٹ بنانا ہے، 19 مارچ سے کہہ رہا ہوں کہ فری اینڈ فیئر الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں۔ میں نے حکومت بنا کر غلطی کی مجھے دوبارہ الیکشن میں جانا چاہیے تھا، میں باجوا کی میٹھی باتوں میں آگیا تھا، جنرل باجوا کو مدت ملازمت میں توسیع دینا میری دوسری غلطی تھی۔ اتحادی حکومت سے بہتر ہوگا کہ ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائیں۔ گندے الیکشن سے ملک میں مزید عدم استحکام پیدا ہوگا۔ اقتصادی خسارے کی کمی اور قانون کی بالادستی کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعظم خان نے عدالت میں سچ بولا ہے، اعظم خان کو سافٹ ویئر اپڈیٹ کرنے کے لیے 140 دن پاس رکھا گیا، اعظم خان نے کہا کہ سائفر کو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اور کیبنٹ کے سامنے رکھا گیا تھا، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے سائفر کی مذمت کی تھی، سائفر صرف دفتر خارجہ میں موجود رہتا ہے،سائفر کا صرف مفہوم دیا جاتا ہے، 9 اپریل کی کابینہ میٹنگ میں سائفر کو ڈی کلاسیفائی کر دیا تھا۔
پاکستان کی فوج ہماری فوج ہے، 90 فیصد فوجی پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے، باجوا نے ایوان صدر ملاقات میں کہاساری فوج تمہارے ساتھ ہے، باجوا کے فیصلوں نے پاکستان کا بیڑا غرق کیا فوج کا اس میں قصور نہیں۔ سیاسی آدمی ہمیشہ بات چیت کے لیے تیار ہوتا ہے۔ پی ڈی ایم سے بھی ہماری کمیٹی نے انتخابات کے حوالے سے بات چیت کی تھی، پی ڈی ایم نے کہا تھا کہ جسٹس بندیال کے ہوتے ہوئے الیکشن نہیں کروائے جا سکتے۔ کسی کو اندازہ نہیں کہ آٹھ فروری کو کیا ہونے والا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں کسی مارشل لاءکی نرسری میں نہیں پلا۔ ملک میں غیر یقینی صورتحال ہے ہر روز پبلک کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے، آٹھ فروری کو لوگ اپنا غصہ نکالیں گے اور ان کو بڑا دھچکا لگے گا۔ جج ہمایوں دلاور کا میچ فکس تھا اس کا دیا گیا فیصلہ معطل ہو گیا پھر بھی مجھے نااہل کر دیا گیا۔ 15 لاکھ پروفیشنل ملک چھوڑ کر چلے گئے، عدت کیس میں جو کیا گیا ایسا میں نے کسی ملک میں اسٹیبلشمنٹ کو کرتے نہیں دیکھا۔ خاور مانیکا کمزور آدمی نکلا میں ہوتا تو مر جاتا ایسا بیان نہ دیتا، جنہوں نے یہ کیس کروایا وہ کتنے گرے ہوئے لوگ ہیں۔