(مانیٹرنگ ڈیسک) نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کیلئے پرویزالہٰی اور حمزہ شہباز کے درمیان اتفاق نہیں ہوسکا جس کے بعد گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مراسلہ جاری کیا اور انہیں کہا کہ وہ آرٹیکل 224 اے 2 کے تحت آئینی عمل آگے بڑھائیں۔
تحریک انصاف اور ق لیگ اتحاد نے ناصر کھوسہ، احمد نواز سکھیرا اور محمد نصیر خان کے نام نگران وزیراعلیٰ کے لیے تجویز کیے تھے۔ ناصر کھوسہ نے نگران وزیراعلیٰ بننے سے معذرت کرلی تھی۔
ن لیگ کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر احد چیمہ اور محسن نقوی کےنام بھجوائےگئے تھے۔
نگران وزیراعلیٰ کیلئے حکومت اپوزیشن کے پاس مشاورت سے معاملہ حل کرنے کا وقت گزشتہ رات 10 بجے تک تھا۔ اتفاق نہ ہونے پر اب معاملہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے پاس چلا گیا ہے جو حکومت اور اپوزیشن کے تین تین ارکان پر مشتمل کمیٹی بنائیں گے۔
اب اس کمیٹی کیلئے ن لیگ کے حمزہ شہباز نے اسپیکر سبطین خان کو تین نام بھجوادیے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے ملک ندیم کامران، حسن مرتضیٰ اور ملک احمد خان کے نام بھجوائے ہیں۔اب تحریک انصاف نے بھی پارلیمانی کمیٹی کیلئے راجہ بشارت، میاں اسلم اقبال اور ہاشم جواں بخت کے نام اسپیکر کو بھجوا دیے ہیں۔
مشاروت کیلئے کمیٹی قائم ہونے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کمیٹی کو دو دو نام بھیجیں گے، کمیٹی کو تین دن میں کسی ایک نام پر اتفاق رائے کرنا ہے، ایسا نہ ہوا تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا جو ان میں سے کسی ایک کو نگران وزیراعلیٰ مقرر کردے گا۔