ویب ڈیسک : برطانیہ میں مقبوضہ کشمیر میں مبینہ جنگی جرائم میں ملوث ہونے پر بھارتی آرمی چیف جنرل نروانے کے خلاف مقد مہ درج کئے جانے کی درخواست ،برطانوی پولیس گرفتارکرے، لافرم نے مطالبہ کردیا۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی سٹوک وائٹ لا فرم نے میٹروپولٹن پولیس کے وار کرائم یونٹ کو دستاویزی ثبوت فراہم کردئیے ہیں کہ انڈین فوج کے سربراہ جنرل منوج میوکند نروانے اور وزیر داخلہ امیت شاہ مقبوضہ کشمیر میں تنظیموں کے کارکنوں، صحافیوں اور عام شہریوں کے اغوا، ٹارچر اور قتل میں کیسے ملوث ہیں۔
لا فرم نے گذشتہ دو سالوں کے دوران 2000 شہادتوں پر مشتمل دستاویزی ثبوت فراہم کئے ہیں ۔ نیزآٹھ مزید فوجی حکام کے نام دئیے بغیر ان پر بیھ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف تشدد کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ لندن پولیس کو درخواست ’یونیورسل جیورسڈکشن‘ کے اصول کے تحت دی گئی ہے جو ممالک کو دنیا میں کہیں بھی انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب افراد کے خلاف مقدمہ چلانے کا اختیار دیتا ہے۔
لا فرم سٹوک وائٹ کے ڈائریکٹر ہاکن کیمز نے کہا ہے کہ کہ انہیں امید ہے یہ رپورٹ پولیس کو تحقیقات شروع کرنے پر قائل کر دے گی اور ان کو برطانیہ میں داخل ہونے پر گرفتار بھی کیا جائے گا کیونکہ کچھ انڈین حکام کے برطانیہ میں اثاثے اور دیگر روابط بھی ہیں۔
درخواست ایک حریت پسند ضیا مصطفٰی کے خاندان کی جانب سے دی گئی ہے، ، کیمز کے مطابق ضیا مصطفٰی کو 2021 میں بھارتی حکام نے انتہائی سفاکیت سے ماورائے عدالت قتل کر دیا تھا۔اسی طرح درخواست میں شامل دوسرے شخص محمد احسن انٹو ہیں، جن کو پچھلے ہفتے گرفتاری سے قبل تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔