ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسرائیل نے زلزلے سے متاثرہ شام پر قیامت ڈھا دی

 اسرائیل نے زلزلے سے متاثرہ شام پر قیامت ڈھا دی
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) زلزلے سے متاثرہ شام پر رات گئے اسرائیل نے قیامت ڈھا دی،  دارالحکومت دمشق پر اسرائیلی میزائل حملے میں پندرہ افراد جاں بحق ہوگئے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق عمیاد اسکوائر میں ایرانی کلچرل سینٹر کے قریب اسرائیل میزائلوں نے رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا۔ میزائل حملے کے بعد عمارت میں آگ لگ گئی، جب کہ محلقہ عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے بارہ بجے کے قریب دارالحکومت میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، اور سرکاری ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا کہ شام کا فضائی دفاع دمشق کے آس پاس آسمان میں دشمن کے حملوں کا مقابلہ کر رہا ہے۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی صنعا نے فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے کہ متعدد رہائشی عمارتوں کی تباہی کے ساتھ 15 افراد شہید ہوئے ہیں، جب کہ فوجی اور 15 شہری بھی زخمی ہوئے۔

برطانیہ میں قائم جنگ پر نظر رکھنے والے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ دمشق کے دیہی علاقوں میں ایرانی ملیشیا اور لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے زیرِ استعمال عمارتوں اور ایرانی اسکول پر حملوں میں خاتون سمیت 15 افراد ہلاک ہوئے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ فی الحال حملے پر اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

اسرائیل کی افواج فضائی حملوں میں اکثر دمشق کے آس پاس کے مقامات کو نشانہ بناتی ہیں۔ چھ فروری کو ترکی اور شام میں 7.8 شدت کے تباہ کن زلزلے کے بعد کی رات ہونے والے یہ پہلے حملے تھے۔

دمشق پر اسرائیل کا آخری حملہ گزشتہ ماہ 2 جنوری کو ہوا تھا، جب شام کی فوج نے کہا تھا کہ اسرائیل کی فوج نے دارالحکومت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی طرف میزائل داغے جس کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔

اسرائیل نے حالیہ برسوں میں شام کے حکومتی کنٹرول والے علاقوں کے اندر اہداف پر سیکڑوں حملے کیے ہیں، لیکن شاذ و نادر ہی اسرائیلی حکام سرکاری طور پر ان کارروائیوں کو تسلیم کرتے ہیں۔

اسرائیل یہ تسلیم کرتا ہے کہ وہ ایران کے اتحادی عسکریت پسند گروپوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتا ہے، جیسے کہ لبنان کی حزب اللہ، جس نے شام کے صدر بشار الاسد کی افواج کی حمایت کے لیے ہزاروں جنگجو بھیجے ہیں۔ یہ حملے اسرائیل اور ایران کے درمیان ایک وسیع پراکسی جنگ کے دوران ہوئے ہیں۔

دمشق اور حلب کے ہوائی اڈوں پر حملے اس خدشے کی وجہ سے کیے گئے تھے کہ وہ ایرانی ہتھیاروں کو شام میں لانے کے لیے استعمال ہو رہے تھے۔