(عمران یونس) پنجاب یونیورسٹی میں جھگڑا، 16 طلباء کی سٹوڈنٹ شپ معطل، 7 کا تعلق اسلامی جمیعت طلباء اور 9 کا تعلق پنجابی کونسل سے ہے.
تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے اپنے 16 طلباء کی سٹوڈنٹ شپ معطل کر دی ہے۔طلباء کی سٹوڈنٹ شپ یونیورسٹی کے اندر جھگڑا کرنے پر معطل کی گئی ہے۔ معطل طلباء میں 7 کا تعلق اسلامی جمیعت طلباء اور 9 کا تعلق پنجابی کونسل سے ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ نے متعلقہ طلباء پر ایف آئی آر بھی درج کرا رکھی ہے۔دونوں تنظیموں کے درمیان 3 روز قبل یونیورسٹی لاء کالج میں تصادم ہوا تھا۔تصادم میں کئی طلباء زخمی ہوئے تھے۔ معطل طلباء 15 روز بعد ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پیش ہونگے۔متعلقہ طلباء کے یونیورسٹی داخل ہونے پر بھی پابندی ہے.وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر نیاز احمد کی ہدایت پر ان طلبا کی سٹوڈنٹ شپ معطل کی گئی تھی۔
پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان کا مزید کہناتھاکہ دو طلباء گروپ ایک معمولی تنازعہ کو حل کرنے کے لئے اکٹھے ہوئے تھے۔ تاہم ان میں پھر جھگڑا شروع ہوگیا، سیکیورٹی عملہ نے موقع پر پہنچ کر طلبا تنظیموں کو منتشر کیا،ترجمان کا مزید کہناتھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کا نوٹس لیا ہے، جھگڑا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،اس حوالے سے مقامی پولیس سے بھی رجوع کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کے روز پنجاب یونیورسٹی کے نیو کیمپس میں دو طلبا گروپوں کے مابین ایک جھڑپ شروع ہونے پر چار افراد زخمی ہوگئے تھے،بلوچ کونسل کے کارکنان شعبہ سوشیالوجی کے باہر بیٹھے ہوئے تھے جو اسلامی جمعیت طلبا (IJT) کے طلباء گروپ کے ساتھ کسی تنازعہ کو حل کرنے پر بات چیت کررہے تھے،یہ جھگڑا بدھ کے روز اس وقت ہوئی جب آئی جے ٹی کے کچھ کارکنوں اپنی ایک کلاس فیلو کےساتھ بیٹھے تھے کہ بلوچ کونسل کے رکن گلاب خان کے ساتھ جھگڑا ہوا۔دونوں تنظیموں کےکارکنوں نےایک دوسرے پر لاٹھی چارج کیا۔جھڑپ میں بلوچ کونسل کے تین ممبران گلاب خان ، ذاکر اور شہزاد زخمی ہوئے۔