ایف بی آر کا معیشت پر بڑا وار

ایف بی آر کا معیشت پر بڑا وار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

موج دریا روڈ (رضوان نقوی) ٹیکس کی مد میں اربوں روپے ادا کرنے والے صنعتکاروں کے خلاف ایف بی آر نے ایف آئی آرز درج کرلیں، ملک کے بڑے صنعتکار گروپس کے خلاف لاہور کے لارج ٹیکس پیئر آفس میں 10 سے زائد مقدمات درج کیے گئے۔

 ذرائع کے مطابق لارج ٹیکس پیئر آفس 27 بڑے صنعتی گروپس کے خلاف ایف آئی آرز درج کرنے کی منصوبہ بندی کرچکا ہے، معروف صنعتکاروں کو ایف آئی آرز میں نامزد کرکے گرفتاری کیلئے چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی گئیں، اظہار سٹیل ملز، سرینہ ٹیکسٹائل انڈسٹریز، کوہ نور ٹیکسٹائل ملز اور ڈینم انڈسٹری سمیت 10 صنعتکار گروپس کے خلاف ایف آئی آرز درج کرکے دو انڈسٹریز کے سی ایف اوز کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

 سرینہ ٹیکسٹائل کے سی ای او حامد زمان کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے ویباک سسٹم اور فاسٹر کی تکنیکی خرابی صنعتکاروں کے کھاتے میں ڈال دی ۔حامد زمان کے مطابق ایف بی آر کا احتساب بہت ضروری ہے، صنعتکاروں کے اربوں روپے کے ریفنڈز نہیں دیئے جارہے جو ایمانداری سے ٹیکس دیتا ہے۔وہ پھنس جاتا ہے غیر رجسٹرڈ افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔

دوسری جانب  ایف بی آر نے سال 2019-2017 کے دوران مہنگی پراپرٹی خریدنے والے 800 لاہوریوں کو کو نوٹسز جاری کردیئے، ایف بی آر نے حکومت پنجاب کے"ای سٹیمپ"ڈیٹا سے پراپرٹی کے خریداروں کا ریکارڈ  بھی حاصل کرلیا، ایف بی آر نے پراپرٹی خریدنے والوں سے سورس آف انکم پوچھا ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer