شاہ محمود قریشی خفیہ دستاویز افشا کرنے میں شریک ملزم، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا مقدمہ درج

Shah Mahmood Quraishi booked in case under Official Secret Act, City42
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:شاہ محمود قریشی کی گرفتاری آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں کی گئی، ایف آئی آر کی کاپی منظر پر آ گئی۔ وہ سائفر کی خفیہ دستاویز کو  توڑ مروڑ کر غیر مجاز لوگوں کےسامنے افشا کرنے کے سنگین جرم کے مقدمہ مین  سابق وزیراعظم عمران خان کے شریک ملزم ہیں۔

 ذہ دار سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سابق وزیراعظم عمران خان شاہ محمود قریشی کے خلاف سیکرٹ آٖفیشل ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔شاہ محمود قریشی  کی آج ہفتہ کے روز ان کے گھر سے گرفتاری اسی مقدمہ میں کی گئی ہے۔ یہ مقدمہ  ایف آئی اے نے سیکرٹری وزارت داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کی مدعیت میں درج کیا ہے اور اس مین سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ساتھیوں پر انتہائی خفیہ سرکاری دستاویز ( واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانہ سے سیکرٹری خارجہ کے نام 7 مارچ 2022 کوآنے والی سائفر ٹیلی گرام) کے مندرجات کو توڑ مروڑ کر ذاتی فائدہ اور  خفیہ مقاصد کی خاطر  غیر متعلقہ افراد (پبلک ایٹ لارج) کے سامنے افشا کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ 28 مارچ 2022 کو ان ملزموں نے بنی گالا میں ایک خفیہ اجلاس کیا جس مین انہوں نے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے اس خفیہ دستاویز (سائفر) کے مندرجات کو توڑ مروڑ کر  غلط استعمال کرنے کی سازش کی۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم عمران خان نے بد نیتی کے ساتھ سابق ایس پی ایم محمد اعظم خان کو ہدایت کی کہ وہ اس میٹنگ کے منٹس کو اس طرح مینیپولیٹ کریں کہ ملزم قومی سکیورٹی کی قیمت پر انہیں اپنے مقاصد کے لئے استعمال کر سکے۔ مزید برآں سابق وزیراعظم نے سائفر کی وزیراعظم ہاوس کو بھیجی گئی باقاعدہ اندراج شدہ کاپی بدنیتی کے ساتھ اپنے پاس رکھ لی اور یہ دستاویز کبھی بھی وزارت خارجہ کو واپس نہیں دی۔یہ ریاستی سطح پر  خفیہ قرار دی گئی دستاویز  اب تک عمران خان کے پاس ہے۔