علما اور آئی جی پنجاب نے جلائے گئے کیتھولک چرچ کی تعمیر نو شروع کردی

علما اور آئی جی پنجاب نے جلائے گئے کیتھولک چرچ کی تعمیر نو شروع کردی
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی قیادت میں جڑانوالہ میں تمام مسالک کے علماء کرام اور مسیحی کمیونٹی کی جانب سے تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے جلائے گئے کیتھولک چرچ کی تعمیر نو شروع کردی گئی۔

نجی ٹی وی کے مطابق جلائے گئے کیتھولک چرچ کی تعمیر نو کا افتتاح آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کیا۔ شیعہ، سنی، بریلوی، دیوبندی، اہل حدیث سمیت تمام مکتبہ ہائے فکر کے علما کرام، امن کمیٹی کے ارکان نے بھی جلائے گئے کیتھولک چرچ کی تعمیر نو کے کام کا آغاز اپنے ہاتھوں سے کیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ جڑانوالہ شہر میں امن کے قیام کے لیے علماء کرام کا یہ عمل انتہائی اہم ہے، گرجا گھر کی تعمیر و مرمت اور بحالی کے لئے وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی اور حکومت پنجاب کے شکر گزار ہیں، گرجا گھر کی تعمیر میں علماء کرام کا حصہ لینا جڑانوالہ میں حالات معمول پر لانے میں معاون ہوگا۔دریں اثنا اپنے خصوصی پیغام میں انہوں ںے کہا کہ جڑانوالہ میں اب امن کی واپسی کا سفر شروع ہو چکا، 6500 سے زائد پولیس افسران و اہلکار ہائی الرٹ ہو کر فرائض ادا کر رہے ہیں، وزیر اعظم پاکستان کے ویژن، وزیر اعلی پنجاب کے حکم کے مطابق مفاہمت اور تعمیر نو کا عمل شروع ہو چکا ہے، امن کمیٹی کے ارکان، علما کرام، مسیحی کمیونٹی لیڈرز، پادری مل بیٹھے ہیں، بات چیت ہوئی ہے،ایک دوسرے سے گلے ملے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مفاہمت اور تعمیر نو کے عمل میں یہ بہت بڑی پیش رفت ہے، بہت ساری مسیحی فیملیاں اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئی ہیں، پنجاب پولیس نے بچوں اور فیملیز کو دانش سکول میں شفٹ کیا، ان کے گھروں کی بحالی، تزئین و آرائش کا کام جلد از جلد مکمل کیا جا رہا ہے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہم تمام مسیحی فیملیز کو گارنٹی دیتے ہیں، پولیس نفری، رینجرز، انٹیلی جنس اداروں کی موجودگی میں کسی کو گھبرانے یا خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، تمام مسیحی فیملیز اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئیں، آپ کے گھر آپ کے منتظر ہیں، گھروں کی تعمیر نو کے کام میں حکومت پنجاب اور پولیس آپ کی ہر ممکن مدد کو یقینی بنا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس نے انتظامیہ کے تعاون سے مسیحی فیملیز کے قیام و طعام کا بندوبست کر دیا گیا ، واقعے کی 100 فیصد میرٹ پر تفتیش پولیس کا کام ہے جسے مکمل شفافیت کےساتھ مکمل کیا جارہا ہے۔

Ansa Awais

Content Writer