شہباز گل جسمانی ریمانڈ کے معاملے پر تفصیلی فیصلہ جاری،عدالت نے سوالات اٹھا دیئے 

شہباز گل،عدالت،پولیس،جسمانی ریمانڈ،سٹی42
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کے معاملے پر عدالت نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا،ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ فرخ علی خان نے 7 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا،جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہاکہ شہبازگل کے جسمانی ریمانڈ کو پیر تک معطل کیا جاتا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہاگیا ہے کہ شہباز گل کو وہیل چیئر پر عدالت کے رو برو پیش کیا گیا، پیش ہونے کے بعد ملز  م نے آکسیجن ماسک مانگنے کیلئے شور شرابہ شروع کردیا، عدالتی حکم پر ملزم شہباز گل کو فوراً عدالت کے اندر آکسیجن ماسک مہیا کیاگیا۔

 فیصلے میں کہا گیاہے کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ،گزشتہ دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے حکم کے حوالے سے فریقین سے پوچھا گیا، عدالت 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو منظور نہیں کر سکتی ، ملزم کے وکلا نے کہا جسمانی ریمانڈ حوالگی کے وقت سے شروع ہو گیا تھا، وکلا نے بتایا ملزم کی حالت تشویشناک، سانس لینے میں مسئلہ ہے ، وکلا نے کہا پولیس نے ملزم سے لیگل ٹیم اور خاندان کے افراد کو ملنے نہیں دیا، ملزم کے وکلا نے کہامزید جسمانی ریمانڈ دیا تو ملزم کو دل کا دورہ پڑ سکتا ہے، میڈیکل رپورٹ کے مطابق ملز م کو دل ، پھیپھڑوں کے ڈاکٹر سے معائنہ تجویز کیاگیا۔

ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہاکہ جسمانی ریمانڈ کے دوران پولیس ٹارچر نہیں کر سکتی ، عدالت نے دد روزہ میڈیکل کیلئے ملزم کو پمز بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے،پیر کو ملزم اور میڈیکل رپورٹس عدالت میں پیش کی جائیں ، جج راجہ فرخ علی نے کہاکہ پولیس کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کیا جاتا ہے۔ 

عدالت نے پولیس اور پمز حکام پر بھی سوالات اٹھا دیئے،عدالتی فیصلے میں کہاگیا ہے کہ شہباز گل فٹ تھے تو پھر ایمبولینس میں وہیل چیئر پر عدالت کیوں لایا گیا، حقائق بتاتے ہیں ڈاکٹرز اور پولیس دونوں شہباز گل کی صحت سے متعلق مطمئن نہیں، عدالت میں شہباز گل کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا رہا، عدالت میں شہباز گل کو آکسیجن سلنڈر فراہم کیا گیا، تفتیشی افسر ملزم کو واپس علاج کیلئے پمز حکام کے حوالے کریں ، شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ صحت ہو کر ڈسچارج ہونے پر شروع ہوگا۔